زرمبادلہ کی ترسیل بڑھنے سے سرمایہ ڈوبنے کا خدشہ

زرمبادلہ کی منڈیوں کولامحدود سپلائی کی اطلاعات پرآئندہ ہفتے امریکی ڈالر کی قدرریکارڈ5 روپے گرنے کاخدشہ ہے


Ehtisham Mufti March 16, 2014
آئندہ ہفتے ڈالر کی سپلائی میں ریکارڈاضافہ ہوگا، فوٹو: اے ایف پی/فائل

اوپن کرنسی مارکیٹ میں پیر سے زرمبادلہ کی ترسیل میں وافر اضافے سے سرمایہ ڈوبنے کے خدشات پر ہفتہ کو پھر سے امریکی ڈالر کی فروخت بڑھ گئی۔

ذرائع نے بتایا کہ جمعہ کو گورنراسٹیٹ بینک کے ساتھ ایکس چینج کمپنیز ایسوسی ایشن کے اجلاس میں مرکزی بینک کی جانب سے فری مارکیٹ میں لامحدود ڈالر فراہم کرنے کی پیشکش کے بعد ہفتہ کو اوپن کرنسی مارکیٹ میں روپے کی نسبت ڈالر کی قدر میں ایک بارپھر30 پیسے کی کمی ہوئی جس سے ڈالر کی قدر100.50 روپے سے گھٹ کر 100.20 روپے پر آگئی۔ مارکیٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے ڈالر کی قدر کو98 روپے سے نیچے نہ لانے کے فیصلے کے بعدگزشتہ دودنوں میں امریکی ڈالر کی خریداری سرگرمیاں99 فیصد تک پہنچ گئی تھیں جوہفتہ کو گھٹ کر50 فیصد ہوگئیں۔ ذرائع نے بتایا کہ ڈالر کی سپلائی بڑھنے سے آئندہ ہفتے امریکی ڈالر کی قدر میں ریکارڈ 5 روپے تک کی کمی کا امکان ہے۔ اس ضمن میں ایکس چینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین ملک بوستان نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ حکومت کی جانب سے ڈالر کی قدر کو عارضی طور پر منجمد کرنے کا فیصلہ برآمدکنندگان اور ڈالر کے ذخیرہ اندوزوں کیلیے ایک ٹیسٹ ہے کیونکہ وزارت خزانہ اورریگولیٹر امریکی ڈالر میں سرمایہ کاری کرنے والوں کی سخت مانیٹرنگ کررہا ہے۔

جبکہ ایکس چینج کمپنیوں نے وزارت خزانہ واسٹیٹ بینک کے اشتراک سے پاکستانی روپے کی قدر کو مزید مستحکم کرنا ہے جس کے تحت امریکی ڈالر کی قدرکو95 روپے پر لانے کااگلا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ ملک بوستان نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ آئندہ ہفتے سے زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں امریکی ڈالر کی سپلائی میں ریکارڈ حد تک اضافہ ہوجائے گا جو روپے کی نسبت ڈالر کی قدر میں نمایاں تنزلی کا سبب بنے گا لہٰذا برآمدکنندگان اور ڈالر کے ذخیرہ اندوزوں کو چاہیے کہ وہ بھاری نقصانات سے بچنے کے لیے فی الفور امریکی ڈالر کی فروخت کو ترجیح دیں کیونکہ مشترکہ حکمت عملی کے تحت درمیانی مدت میں امریکی ڈالر کی قدر کو90 روپے کی سطح پر لانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دوراندیش سرمایہ کاروں نے ہفتہ سے ہی اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے وسیع ذخائر فروخت کیے جس کی وجہ سے ڈالر کی قدر میں دوبارہ کمی کا رحجان غالب ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں امریکی ڈالر کی حقیقی قدر90 روپے ہے لیکن چند مفاد پرست عناصر اور بعض سیاست دانوں نے اپنے منفی بیانات کے ذریعے اس کی قدر میں نمایاں اضافے میں کردار ادا کیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں