اومیکرون ویریئنٹ سے متاثر زیادہ ترفراد کو انفیکشن کا علم نہیں ہوتا تحقیق

ایک تحقیقی ادارے کی ڈائریکٹر اور ان کے یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے ساتھیوں نے210 افراد کا مطالعہ کیا گیا


ویب ڈیسک August 22, 2022
(فوٹو: فائل)

ایک تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ اومیکرون ویریئنٹ سے متاثر نصف سے زیادہ لوگوں کو اپنے انفیکشن کے متعلق علم نہیں ہوتا۔

گزشتہ بدھ کو جاما نیٹورک اوپن میں شائع ہونے والی ایک مختصر سی تحقیق کے مطابق یہ بات خوش آئند ہے کہ ویکسین شدہ افراد میں اومیکرون ویریئنٹ کی معمولی علامات ظاہر ہوتی ہیں۔ البتہ ایک منفی چیز یہ ہے کہ لوگوں کے ذریعےغیر ارادی طور پر یہ وائرس پھیلا رہا ہوتا ہے۔

سیڈرس-سِنائی سمڈٹ ہارٹ انسٹیٹیوٹ میں ایک تحقیقی ادارے کی ڈائریکٹر سوزین چینگ اور ان کے یونیورسٹی آف کیلیفورنیا لاس اینجلس کے ساتھیوں نے210 ملازمین اور مریضوں کا مطالعہ کیا گیا۔ ان افراد نے اینٹی باڈیز ٹیسٹ کے لیے کم از کم دو خون کے نمونے دیے، ایک اومیکرون کی لہر سے پہلے اور ایک اومیکرون کی لہرکے بعد۔محققین نے ان نمونوں میں کووڈ کی اینٹی باڈیز سطحوں کا تجزیہ کیا۔

تحقیق میں شریک زیادہ تر افراد ویکسین شدہ تھے اور محققین نے مطالعے میں دو مختلف اقسام کی اینٹی باڈیز کی پیمائش کی۔ ایک تو وہ جو ویکسین کے نتیجے میں مدافعتی نظام بنتی ہیں اور دوسری وہ جو وائرس کے انفیکشن کے بعد مدافعتی نظام بنتی ہیں۔

تحقیق کی ابتدا میں تمام رضاکاروں کو ایک مخصوص حد سے کم انفیکشن کے نتیجے میں بننے والی اینٹی باڈیز کا متحمل ہونا تھا، جس کا مطلب ہے کہ وہ حالیہ دنوں میں وائرس سے متاثر نہ ہوئے ہوں۔اس طرح اینٹی باڈی میں کسی قسم کا اضافہ انفیکشن کے متبادل کے طور پر عمل کرتے۔

ساتھ ہی شرکا نے ایک ہیلتھ سروے بھی پُر کیا جس میں انہوں نے کووڈ علامات یا پی سی آر ٹیسٹ کے متعلق بتایاتاکہ یہ تعین کیا جاسکے کہ تحقیق کے دوران اگروہ کبھی انفیکشن سے متاثر ہوئے ہوں۔

محققین کو معلوم ہوا کہ تحقیق میں شامل 56 فی صد افراد جن کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا، ان کو علم نہیں تھا کہ وہ وائرس سے متاثر ہوئے تھےاور ایسا ہونے کی دو وجوہات ہوسکتی ہیں یاتو ان میں کوئی علامت ظاہر ہی نہیں ہوئی یا پھر انہیں بہت معمولی سی علامات محسوس ہوئیں جو کبھی نزلے یا الرجی میں ظاہر ہوتی ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں