عامر لیاقت حسین کا پوسٹ مارٹم کرانے سے متعلق مرحوم کی صاحبزادی کو نوٹس جاری

عدالت نے ایس ایچ او تھانہ بریگیڈ کو بھی ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا

جسٹس صلاح الدین پہنور پر مشتمل سنگل بینچ کے روبرو عامر لیاقت کا پوسٹ مارٹم کرانے سے متعلق عبد الاحد خان کی درخواست کی سماعت ہوئی۔ فوٹو: فائل

سندھ ہائیکورٹ نے معروف اینکر پرسن مرحوم عامر لیاقت حسین کا پوسٹ مارٹم کرانے سے متعلق عبد الاحد خان ایڈووکیٹ کی درخواست پر مرحوم کی صاحبزادی اور پراسیکیوٹر جنرل سندھ سمیت دیگر کو نوٹس جاری کر دیے۔

جسٹس صلاح الدین پہنور پر مشتمل سنگل بینچ کے روبرو عامر لیاقت کا پوسٹ مارٹم کرانے سے متعلق عبد الاحد خان کی درخواست کی سماعت ہوئی۔

درخواستگزار عبد الاحد ایڈووکیٹ نے موقف دیا کہ میں عام شہری کے طور پر پیش ہوا۔ جسٹس صلاح الدین پہنور نے ریمارکس دیے کہ آپ ورثہ میں نہیں، کیسے عدالت آسکتے ہیں؟ ایسے تو کسی بھی شخص کا پوسٹ مارٹم کروانے چلے جائیں گے؟ آپ کا تعلق کیا ہے عامر لیاقت سے۔

درخواستگزار نے موقف دیا کہ سندھ ہائیکورٹ کی ججمنٹس موجود ہیں، سیشن عدالت نے پوسٹ مارٹم کروانے سے متعلق درخواست مسترد کی جبکہ جوڈیشل مجسٹریٹ نے عامر لیاقت کا پوسٹ مارٹم کرنے کا حکم دیا تھا، ایس ایچ او نے پوسٹ مارٹم کرانے کی سفارش کی تھی اور پولیس بھی چاہتی ہے کہ عامر لیاقت کا پوسٹ مارٹم ہو۔


جسٹس صلاح الدین پہنور نے ریمارکس دیے کہ آپ وہ ججمنٹس کے حوالہ جات پیش کریں، اگر عدالت مطمئن ہوئی تو فریقین کو نوٹس جاری کریں گے۔ پوسٹ مارٹم کروانے سے متعلق اختیار مجسٹریٹ کا ہے۔ کیا عامر لیاقت کے انتقال کا کوئی مقدمہ درج ہوا؟

درخواستگزار نے موقف دیا کہ فی الحال کوئی مقدمہ درج نہیں ہوسکا، عامر لیاقت کے انتقال پر شکوک پیدا ہوچکے ہیں۔ میڈیکل رپورٹ کے مطابق وجہ انتقال سامنے نہیں آئی۔

دوران سماعت دانیہ ملک کی والدہ بھی کمرہ عدالت میں موجود تھیں۔ عدالت نے عبدالاحد خان ایڈووکیٹ کی درخواست پر 29 اگست کے لیے عامر لیاقت کی صاحبزادی اور پراسیکیوٹر جنرل سندھ کو نوٹس جاری کر دیے۔

دانیہ ملک کے وکیل نے نوٹس وصول کرلیے۔ عدالت نے ایس ایچ او تھانہ بریگیڈ کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔
Load Next Story