یمن میں بھی امریکی سفارتخانے پر دھاوا توڑ پھوڑ عمارت کو آگ لگادی
صنعا میں بھی سفارتخانے سے امریکی پرچم ہٹا کر اسلامی جھنڈا لہرا دیا، مصر میں ہزاروں افراد کا مظاہرہ
امریکی ملعون کی طرف سے اسلام مخالف فلم بنانے کیخلاف مسلمانوں کا احتجاج کئی ملکوں تک پھیل گیا۔
مصر، ایران، یمن، سعودی عرب، فلسطین اور بنگلہ دیش سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں ہزاروں مظاہرین نے امریکا کیخلاف مظاہرے کیے۔ یمن میں امریکی سفارتخانے پر مشتعل مظاہرین نے حملہ کرکے اسے جلا دیا۔ پاکستان میں مذہبی جماعتوں نے آج ملک گیر مظاہروں کی کال دی ہے۔ جمعرات کو یمن میں توہین آمیز فلم کیخلاف مظاہرین نے امریکی سفارتخانے پر حملہ کردیا اور عمارت کے ایک حصے کو آگ لگادی۔
پولیس نے انھیں منتشر کرنے کیلیے فائرنگ کردی، جس سے 4 افرادجاں بحق اور کئی زخمی ہو گئے۔ جس پر مظاہرین مشتعل ہو گئے اور پولیس اس ہجوم کو روکنے میں ناکام رہی۔ سفارتخانے میں گھسنے کے بعد مظاہرین نے سفارتخانے کی گاڑیوں کو جلادیا۔ مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں امریکی سفارتخانے کے باہر ہزاروں افراد نے کئی گھنٹوں تک احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس دوران مظاہرین اور سفارتخانے کی حفاظت پر مامور پولیس اہلکاروں کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔ مصر کی وزارت صحت کے مطابق جھڑپوں میں رات بھر کے ہنگاموں کے دوران 200افراد زخمی ہوئے، مظاہرین نے امریکی پرچم کو پھاڑ کر وہاں اسلامی پرچم لہرا دیے۔
ایک غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مصر کے پبلک پراسیکیوٹر جنرل نے گستاخانہ فلم کی تیاری میں ملوث امریکی پادری اور شاتم رسول ٹیری جونز سمیت ترک وطن کرنے والے نو قبطیوں کو اشتہاری قرار دیکر انھیں گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے۔ پراسیکیوٹر جنرل کو بتایا گیا کہ امریکا میں تیار کردہ متنازع فلم جسے مصری عربی لہجے میں بھی ڈب کیا گیا ہے۔ ملک کو تقسیم کرنے اور فرقہ ورانہ فسادات پھیلانے کی ایک سنگین سازش ہے۔ پاکستان میں سعودی سفیر عبد العزیز القدیر نے ڈپلومیٹک انکلیو اسلام آباد میں مسجد کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسلم امہ میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
سعودی عرب میں بھی مظاہرے ہو رہے ہیں۔ تاہم فلم کے خلاف لیبیا میں جو ردعمل ہوا، اس کی مذمت کرتے ہیں۔امریکا کے صدر باراک اوباما نے اپنے مصری ہم منصب محمد مرسی کو فون کرکے کہا کہ امریکا مصر کو اپنا دوست سمجھتا ہے نہ دشمن۔ انھوں نے خبردار کیا کہ مصر میں سفارتخانے کا تحفظ نہ کیا گیا تو اس سے مسئلہ پیدا ہوگا۔ امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے کہا کہ اسلام مخالف فلم قابل نفرت، نا قابل قبول اور عظیم مذہب کو بدنام کرنے کی سازش ہے۔ فلم کیخلاف کارروائی عمل میں لائی جا سکتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ فلم کے بعد پرتشدد واقعات قابل مذمت ہیں۔ فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں بھی سیکڑوں افراد نے اسلام مخالف فلم کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔
تل ابیب میںدرجنوں فلسطینیوں نے امریکی سفارتخانے کے سامنے احتجاج کیا۔تہران میں یونیورسٹی کے طلباء نے سوئس سفارتخانے کے باہر مظاہرہ کیاجو ایران میں امریکی مفادات کی نمائندگی کرتی ہے۔ شرکاء نے فلم کے پروڈیوسر کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا، عراق کے اہم شہر نجف میں مقتدی الصدر کے سیکڑوں حامیوں نے مظاہرہ کیا۔ مظاہرین کو سیکیورٹی فورسز نے گھیرے میں لے رکھا تھاجو امریکا اور اسرائیل کیخلاف نعرے لگا رہے تھے۔ بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکامیں سیکڑوں مظاہرین نے امریکی پرچم نذر آتش کیا اور اسے پاؤں تلے روندا۔ علاوہ ازیں پاکستان میں بھی امریکی فلم کیخلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے اور مذہبی جماعتوں کی کال پر آج بعد نماز جمعہ اسلام آباد سمیت ملک بھر میں مظاہرے کیے جائیں گے۔
اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے پر سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔علامہ ناصر عباس کی قیادت میں آج ایک ریلی امریکی سفارتخانے تک جائے گی۔ صدر حامد کرزئی نے مشرق وسطی میں فسادات کے پیش نظر ناروے کا سرکاری دورہ منسوخ کردیا۔ ادھر ایک امریکی رکن پارلیمنٹ اور انٹیلی جنس کمیٹی کے چیئرمین مائیک روجرز نے کہا کہ لیبیا میں امریکی قونصلیٹ پر ہونے والا حملہ القاعدہ کی کارروائیوں سے ملتا جلتا ہے۔
مصر، ایران، یمن، سعودی عرب، فلسطین اور بنگلہ دیش سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں ہزاروں مظاہرین نے امریکا کیخلاف مظاہرے کیے۔ یمن میں امریکی سفارتخانے پر مشتعل مظاہرین نے حملہ کرکے اسے جلا دیا۔ پاکستان میں مذہبی جماعتوں نے آج ملک گیر مظاہروں کی کال دی ہے۔ جمعرات کو یمن میں توہین آمیز فلم کیخلاف مظاہرین نے امریکی سفارتخانے پر حملہ کردیا اور عمارت کے ایک حصے کو آگ لگادی۔
پولیس نے انھیں منتشر کرنے کیلیے فائرنگ کردی، جس سے 4 افرادجاں بحق اور کئی زخمی ہو گئے۔ جس پر مظاہرین مشتعل ہو گئے اور پولیس اس ہجوم کو روکنے میں ناکام رہی۔ سفارتخانے میں گھسنے کے بعد مظاہرین نے سفارتخانے کی گاڑیوں کو جلادیا۔ مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں امریکی سفارتخانے کے باہر ہزاروں افراد نے کئی گھنٹوں تک احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس دوران مظاہرین اور سفارتخانے کی حفاظت پر مامور پولیس اہلکاروں کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔ مصر کی وزارت صحت کے مطابق جھڑپوں میں رات بھر کے ہنگاموں کے دوران 200افراد زخمی ہوئے، مظاہرین نے امریکی پرچم کو پھاڑ کر وہاں اسلامی پرچم لہرا دیے۔
ایک غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مصر کے پبلک پراسیکیوٹر جنرل نے گستاخانہ فلم کی تیاری میں ملوث امریکی پادری اور شاتم رسول ٹیری جونز سمیت ترک وطن کرنے والے نو قبطیوں کو اشتہاری قرار دیکر انھیں گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے۔ پراسیکیوٹر جنرل کو بتایا گیا کہ امریکا میں تیار کردہ متنازع فلم جسے مصری عربی لہجے میں بھی ڈب کیا گیا ہے۔ ملک کو تقسیم کرنے اور فرقہ ورانہ فسادات پھیلانے کی ایک سنگین سازش ہے۔ پاکستان میں سعودی سفیر عبد العزیز القدیر نے ڈپلومیٹک انکلیو اسلام آباد میں مسجد کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسلم امہ میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
سعودی عرب میں بھی مظاہرے ہو رہے ہیں۔ تاہم فلم کے خلاف لیبیا میں جو ردعمل ہوا، اس کی مذمت کرتے ہیں۔امریکا کے صدر باراک اوباما نے اپنے مصری ہم منصب محمد مرسی کو فون کرکے کہا کہ امریکا مصر کو اپنا دوست سمجھتا ہے نہ دشمن۔ انھوں نے خبردار کیا کہ مصر میں سفارتخانے کا تحفظ نہ کیا گیا تو اس سے مسئلہ پیدا ہوگا۔ امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے کہا کہ اسلام مخالف فلم قابل نفرت، نا قابل قبول اور عظیم مذہب کو بدنام کرنے کی سازش ہے۔ فلم کیخلاف کارروائی عمل میں لائی جا سکتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ فلم کے بعد پرتشدد واقعات قابل مذمت ہیں۔ فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں بھی سیکڑوں افراد نے اسلام مخالف فلم کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔
تل ابیب میںدرجنوں فلسطینیوں نے امریکی سفارتخانے کے سامنے احتجاج کیا۔تہران میں یونیورسٹی کے طلباء نے سوئس سفارتخانے کے باہر مظاہرہ کیاجو ایران میں امریکی مفادات کی نمائندگی کرتی ہے۔ شرکاء نے فلم کے پروڈیوسر کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا، عراق کے اہم شہر نجف میں مقتدی الصدر کے سیکڑوں حامیوں نے مظاہرہ کیا۔ مظاہرین کو سیکیورٹی فورسز نے گھیرے میں لے رکھا تھاجو امریکا اور اسرائیل کیخلاف نعرے لگا رہے تھے۔ بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکامیں سیکڑوں مظاہرین نے امریکی پرچم نذر آتش کیا اور اسے پاؤں تلے روندا۔ علاوہ ازیں پاکستان میں بھی امریکی فلم کیخلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے اور مذہبی جماعتوں کی کال پر آج بعد نماز جمعہ اسلام آباد سمیت ملک بھر میں مظاہرے کیے جائیں گے۔
اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے پر سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔علامہ ناصر عباس کی قیادت میں آج ایک ریلی امریکی سفارتخانے تک جائے گی۔ صدر حامد کرزئی نے مشرق وسطی میں فسادات کے پیش نظر ناروے کا سرکاری دورہ منسوخ کردیا۔ ادھر ایک امریکی رکن پارلیمنٹ اور انٹیلی جنس کمیٹی کے چیئرمین مائیک روجرز نے کہا کہ لیبیا میں امریکی قونصلیٹ پر ہونے والا حملہ القاعدہ کی کارروائیوں سے ملتا جلتا ہے۔