اربوں روپے کے ٹیکس فراڈ میں ملوث ملزم گرفتار
مرزا ایاز علی بیگ کو تمنا انڈسٹریز کیس میں درج مقدمے میں گرفتار کیا گیا
انٹرنل آڈٹ ان لینڈ ریونیو ایف بی آر کراچی میں درج مقدمہ میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، اربوں روپے کے ٹیکس فراڈ کے مقدمے میں نامزد اہم ملزم مرزا ایاز علی بیگ کو ایف بی آر حکام نے گرفتار کرلیا۔
ذرائع نے بتایا کہ گرفتار ملزم کوالٹی انٹرنیشنل نامی کمپنی کا مالک ہے جسے صدر کراچی سے گرفتار کیا گیا۔ مرزا ایاز علی بیگ کو تمنا انڈسٹریز کیس میں درج مقدمے میں گرفتار کیا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ ملزم کے بینک اکاؤنٹ میں سینچری انجینئرنگ انڈسٹریز کے بینک اکاؤنٹس سے بھاری رقوم کی منتقلیوں کی نشاندہی ہوئی تھی۔
ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ مقامی بیٹری ساز ادارے سینچری انجئینرنگ کے مالک جاوید اقبال صدیقی مقدمے کے مرکزی ملزمان میں شامل ہیں۔ مقدمے میں 10 ملزمان نامزد ہیں جن میں سے ایک ملزم کو گرفتار کیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ نواب زمان نامی معذور گرفتار ملزم کے علم میں لائے بغیر مرکزی ملزمان نے ایک کمپنی بنا کر فراڈ کیا اور اب تک کی جانے والی تحقیقات کے مطابق مختلف جعلی کمپنیوں کے ذریعے اربوں کی مبینہ منی لانڈرنگ بھی کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق مرزا ایازعلی بیگ کے نام پر کمپنی کوالٹی انٹرنیشنل بھی رقومات کی منتقلی کے لیے بنائی گئی جبکہ سینچری انجئینرنگ انڈسٹریز سے بھاری رقم کی ترسیل مرزا ایاز کے نجی بینک اکاؤنٹ میں ہوئی۔
ذرائع نے بتایا کہ گرفتار ملزم کوالٹی انٹرنیشنل نامی کمپنی کا مالک ہے جسے صدر کراچی سے گرفتار کیا گیا۔ مرزا ایاز علی بیگ کو تمنا انڈسٹریز کیس میں درج مقدمے میں گرفتار کیا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ ملزم کے بینک اکاؤنٹ میں سینچری انجینئرنگ انڈسٹریز کے بینک اکاؤنٹس سے بھاری رقوم کی منتقلیوں کی نشاندہی ہوئی تھی۔
ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ مقامی بیٹری ساز ادارے سینچری انجئینرنگ کے مالک جاوید اقبال صدیقی مقدمے کے مرکزی ملزمان میں شامل ہیں۔ مقدمے میں 10 ملزمان نامزد ہیں جن میں سے ایک ملزم کو گرفتار کیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ نواب زمان نامی معذور گرفتار ملزم کے علم میں لائے بغیر مرکزی ملزمان نے ایک کمپنی بنا کر فراڈ کیا اور اب تک کی جانے والی تحقیقات کے مطابق مختلف جعلی کمپنیوں کے ذریعے اربوں کی مبینہ منی لانڈرنگ بھی کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق مرزا ایازعلی بیگ کے نام پر کمپنی کوالٹی انٹرنیشنل بھی رقومات کی منتقلی کے لیے بنائی گئی جبکہ سینچری انجئینرنگ انڈسٹریز سے بھاری رقم کی ترسیل مرزا ایاز کے نجی بینک اکاؤنٹ میں ہوئی۔