سری لنکا میں کنٹریکٹ تنازع سنگین رخ اختیار کرگیا

کھلاڑی اپنے مطالبات کی منظوری تک کنٹریکٹ پر دستخط کرنے کو تیار نہیں ہیں

کھلاڑی پہلے ہی بورڈ کی جانب سے آئی سی سی ٹورنامنٹس میں شرکت کے حوالے سے دیا جانے والا پیکیج مسترد کرچکے ہیں۔ فوٹو: فائل

سری لنکا میں کنٹریکٹ تنازع سنگین رخ اختیار کرگیا، بورڈ اور پلیئرز اپنے اپنے موقف پر ڈٹ گئے، ورلڈ ٹوئنٹی 20 میں بی ٹیم اتارنے کی دھمکی بھی کارگر ثابت نہیں ہوئی، قومی اسکواڈ معاہدوں پر دستخط کیے بغیر ہی میگا ایونٹ میں شریک ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق سری لنکا کرکٹ کی جانب سے بنگلہ دیش میں شیڈول ورلڈ ٹی 20 میں ٹاپ ٹیم ہی بھیجے جانے کا امکان ہے تاہم کھلاڑی اپنے مطالبات کی منظوری تک کنٹریکٹ پر دستخط کرنے کو تیار نہیں ہیں، وہ پہلے ہی بورڈ کی جانب سے آئی سی سی ٹورنامنٹس میں شرکت کے حوالے سے دیا جانے والا پُرکشش پیکیج مسترد کرچکے اور کسی بھی صورت آئی سی سی کی جانب سے بورڈ کو دی جانیوالی شرکت فیس میں اپنے حصے سے دستبردار ہونے کو تیار نہیں، کھلاڑی 2003 سے 2012 تک کونسل سے ملنے والی رقم میں سے 25 فیصد لیتے رہے ہیں جسے بعد میں ختم کردیا گیا، پہلے پلیئرز20 فیصد مانگ رہے تھے اب انھوں نے مزید کم کرتے ہوئے 12 فیصد حصے کا مطالبہ کیا ہے۔


بورڈ نے کھلاڑیوں کو ہفتے کی صبح دھمکی دی کہ اگر وہ اپنے مطالبے سے باز نہیں آئے اور کنٹریکٹس پر دستخط نہیں کیے تو وہ بی ٹیم کو بنگلہ دیش بھیج دینگے، مگر یہ دھمکی بھی کارگر ثابت نہیں ہوئی شام کو پلیئرز کی میٹنگ ہوئی جس میں کنٹریکٹس پر دستخط نہ کرنے اور ایونٹ میں بغیرکنٹریکٹس کے حصہ لینے کا فیصلہ کیا گیا۔ بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو ایشلے ڈی سلوا کا کہنا ہے کہ ٹاپ ٹیم ہی بنگلہ دیش کا سفر کریگی ، پلیئرز کی میٹنگ میں کیا فیصلہ ہوا ہمیں اس بارے میں کچھ نہیں معلوم، اگر وہ اب دستخط نہیں کرتے تو ہم ان کی ایونٹ سے واپسی پر یہ معاملہ دیکھیں گے۔ اس سے پہلے ذرائع نے پلیئرز کے حوالے سے یہ بھی کہا تھا کہ وہ بغیر کسی معاوضے کے ورلڈ ٹوئنٹی 20 میں حصہ لینگے۔ ٹیم کو اتوار کی صبح ساڑھے چار بجے تک ایس ایل سی ہیڈ کوارٹر پر جمع ہونا تھا جبکہ ڈھاکا روانگی ساڑھے سات بجے تک شیڈول تھی۔
Load Next Story