برطانوی تحقیقاتی ادارے نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کا مکروہ چہرہ بے نقاب کردیا
21-2020 کے درمیانی عرصے میں تشدد کے 450، پیلٹ گنز کے 1500 جبکہ جبری گمشدگیوں کے 100 واقعات رپورٹ ہوئے، اسٹاک وائٹ
برطانوی تحقیقاتی ادارے اسٹاک وائٹ نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق اعداد و شمار جاری کرکے نئی دہلی کا مکرہ چہرہ بے نقاب کردیا۔
اسٹاک وائٹ انویسٹی گیشزنے 21-2020 کے درمیانی عرصے میں بھارتی فورسز کی جانب سے جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر رپورٹ جاری کردی جس میں بتایا گیا کہ اس عرصے میں تشدد کے 450 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق 21-2020 میں جموں و کشمیر میں پیلٹ گنز کے 1500 کیسز جبکہ جبری گمشدگیوں کے 100 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔
اسٹاک وائٹ انویسٹی گیشزنے 21-2020 کے درمیانی عرصے میں بھارتی فورسز کی جانب سے جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر رپورٹ جاری کردی جس میں بتایا گیا کہ اس عرصے میں تشدد کے 450 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق 21-2020 میں جموں و کشمیر میں پیلٹ گنز کے 1500 کیسز جبکہ جبری گمشدگیوں کے 100 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔
اسٹاک وائٹ انویسٹی گیشنز کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں جنسی تشدد کے 30 واقعات جبکہ صحافیوں، سول سوسائٹی، انسانی حقوق کے سماجی کارکنوں کے خلاف بھی جبر اور ہراسانی کے رپورٹ ہوئے ہیں۔