وفاقی وزیر برائے توانائی انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ جولائی کے بلوں میں شامل فیول سرچارج کو 200سے کم یونٹ والے صارفین کے لیے ختم کر دیا گیا ہے، کمرشل میٹرز پر عائد فکسڈ ٹیکس بھی اکتوبر سے ختم کر دیا جائے گا.
کے الیکٹرک کے مرکزی دفتر میں بدھ کو نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا کہ ملک بھر میں بجلی صارفین کو جون کے فیول سرچارج کی وجہ سے بجلی کے بلوں میں اضافہ ہوا ہے جو جولائی کے بلوں میں شامل کیا گیا تھا یہ سب عذاب عمرانی کی وجہ سے ہوا ہے 2006میں کے الیکٹرک کی نجکاری غلط فیصلہ تھی جبکہ کے الیکٹرک سے معاہدے پر نظر ثانی کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جلد تمام معاملات طے کر کے عوام کو آگاہ کیا جا ئیں گا، امکان ہے کہ کے الیکٹرک سے نیا معاہدہ ہوسکتا ہے نیپرا کی ری اسٹرکچرنگ کر ر ہے ہیں۔
خرم دستگیر خان نے کیا کہ جولائی کے بلوں میں شامل فیول سرچارج کو 200سے کم یونٹ والے صارفین کے لیے ختم کر دیا گیا ہے، جن لوگوں نے اپنے بل ادا کئے ہیں ان کے بجلی کے بلوں میں اگلے ماہ ریلیف دیا جائے گا جبکہ ادائیگی نہ کرنے والوں کو ان کے نظرثانی شدہ بل ملیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ زرعی صارفین کے لیے فیول سرچارج بھی ختم کر دیا گیا ہے، کمرشل میٹرز پر عائد فکسڈ ٹیکس بھی اکتوبر سے ختم کر دیا جائے گا، عمران خان کے دور میں متبادل توانائی کے منصوبوں کو بری طرح نظر انداز کیا گیا، سابقہ حکومت کے دور میں متبادل توانائی کے کسی ذریعہ سے ایک میگا واٹ کی بھی پیداوار نہیں کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے متبادل توانائی پر توجہ مرکوز کی ہے اور جلد ہی تھر کے کوئلے سے بجلی کی پیداوارشروع ہو جائے گی، حکومت ملک بھر میں صارفین کو بلاتعطل اورسستی بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے کوشاں ہے۔