جونیئر لیگ بیشتر پی ایس ایل فرنچائزز پیچھے ہٹ گئیں

ٹیموں کی فروخت کیلیے آج ٹیکنیکل بڈ جمع ہو گی، 5سے7 لاکھ ڈالر ممکنہ رقم


Saleem Khaliq August 25, 2022
بہتر فنانشل ماڈل تیار، ٹیموں کے مالکانہ حقوق 40برس کیلیے ملیں گے۔ فوٹو:فائل

پاکستان جونیئر لیگ کیلیے ٹیمیں فروخت کرنے کی کوشش شروع ہوگئی جب کہ پی ایس ایل کی بیشتر فرنچائزز نے بڈنگ میں شریک ہونے کا فیصلہ تبدیل کر دیا۔

پاکستان جونیئر لیگ چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ کا ڈریم پروجیکٹ ہے، اولین ایڈیشن اکتوبر میں شروع کرنے کا اعلان سامنے آیا تھا،ٹائٹل اسپانسر شپ اور اسٹریمنگ رائٹس میں کم رقم کی بڈز نے بورڈ کو تھوڑا پریشان کیا ہے، اب جمعرات کو فرنچائزز کی ٹیکنیکل بڈ جمع ہوگی۔

ذرائع کے مطابق پی ایس ایل کی بیشتر ٹیموں نے پی جے ایل کا حصہ بننے سے دوری اختیار کر لی،اس کی وجہ آمدنی کے حوالے سے غیر یقینی صورتحال ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان جونیئر لیگ: سر ویوین رچرڈز بھی بطور مینٹور شامل

دلچسپ بات یہ ہے کہ سپر لیگ فرنچائزز فنانشل ماڈل میں جو تبدیلیاں چاہتی تھیں وہ نہیں ہوئیں،البتہ پی جے ایل کا ماڈل اس سے بہتر ہے،اس کے تحت فرنچائز فیس کا کچھ حصہ پی سی بی واپس کر دے گا،اسے فرنچائز پول کا نام دیا گیا ہے،33 سے50 فیصد رقم واپس پانا بھی ممکن ہوگی،آمدنی کا10 فیصد حصہ پی سی بی اپنے پاس رکھے گا، باقی 90 فیصد رقم فرنچائزز میں تقسیم ہوگی، البتہ جس کی جتنی زیادہ فیس ہو گی اسی کے لحاظ سے رقم ملے گی۔

مزید پڑھیں: جونئیر لیگ کے مینٹورز کتنا پیسہ کمائیں گے؟

ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیمیں 7 سے 5 لاکھ ڈالر میں فروخت کرنے کا ارادہ ہے،ٹیموں کے مالکانہ حقوق بھی 40 برس کیلیے دیے جا رہے ہیں، 20 سال بعد معاہدے میں ترمیم اور فیس میں اضافہ ہوگا، بورڈ کے کمرشل معاہدے نہ ہونے سے ممکنہ بڈرز پریشان ہیں،ابھی پروڈکشن کے اخراجات کا بھی کوئی علم نہیں ہے۔

گزشتہ دنوں کیٹیگری اسپانسر شپ کی بڈنگ میں بھی صرف ایک کمپنی شریک ہوئی دوسری کو دستبردار ہونا پڑا، اسٹریمنگ رائٹس کی بولی میں شریک واحد کمپنی نے زیادہ رقم نہ بڑھائی جس پر بورڈ نے جواب دیا کہ ہمارا ایک بڑی کمپنی سے رابطہ ہوگیا جو ٹائٹل اسپانسر شپ اور دیگر معاہدوں کیلیے تیار ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں