بارشوں اور ندی نالوں میں طغیانی کے باعث بلوچستان کا ملک بھر سے رابطہ منقطع
سیلابی ریلوں میں رابطہ سڑکیں بہہ گئیں، ہلاکتوں میں مزید اضافہ، موبائل اور انٹرنیٹ سروس بھی بری طرح متاثر
بلوچستان میں بارش برسانے والا ایک اور سسٹم داخل ہوگیا جس کے باعث ندی نالوں میں طغیانی، رابطہ سٹرکیں اور پل ٹوٹنے کے سبب صوبے کا ملک کے دیگر علاقوں سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ضلع چمن میں مسلسل بارشوں کے باعث برساتی نالوں میں طغیانی سے سڑکیں بند ہیں جبکہ شہر میں موبائل اور انٹرنیٹ سروس بھی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔
لیویز ذرائع کا کہنا ہے کہ سیلابی ریلوں میں رابطہ سڑکیں بہہ گئی ہیں جس کے باعث سپینہ تیزہ اور غوژئی کے دیہات کا چمن سے رابطہ منقطع ہے جبکہ محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ مضبوط سسٹم جنوب وسطی اور مغربی بلوچستان تک پھیل رہا ہے، جس سے نواحی علاقوں میں تیز ہواؤں کے ساتھ موسلادھار بارشیں متوقع ہیں۔
مزید پڑھیں: طوفانی بارشوں اور سیلاب سے 30 لاکھ افراد متاثر، 830 افراد جاں بحق اور سیکڑوں زخمی
پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بلوچستان میں بارش و سیلاب سے مزید 4 بچے جاں بحق ہوگئے جبکہ مختلف مقامات پر کچے مکانات گرنے کے واقعات بھی رپورٹ ہوئے ہیں۔
ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ تحصیل کاہان کا زمینی راستہ گزشتہ 18 دنوں سے منقطع ہے جس کے باعث مکین محصور ہو کر رہ گئے۔ ادھر قلعہ عبداللہ، توبہ اچکزئی اور گلستان میں بارشوں کے باعث سڑکیں آمدورفت کے لیے بند کر دی گئی ہیں جبکہ توبہ اچکزئی میں برج متکزئی ڈیم اوور فلو ہونے کے باعث سیلابی پانی آبادیوں میں داخل ہو گیا ہے۔
مزید پڑھیں: راولپنڈی میں بارشوں کے نئے سلسلے کی پیش گوئی
دوسری جانب ترجمان ویسٹ زون موٹروے پولیس کا کہنا ہے کہ شہری کسی بھی سفر پر روانہ ہونے سے پہلے 130 پر کال کرکے سڑک کی صورتحال معلوم کریں۔
واضح رہے کہ شدید بارشوں، ندی نالوں میں طغیانی اور رابطہ سڑکیں بہہ جانے کے باعث بلوچستان کا سندھ، پنجاب اور خیبرپختونخوا کے ساتھ زمینی رابطہ معطل ہو چکا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ضلع چمن میں مسلسل بارشوں کے باعث برساتی نالوں میں طغیانی سے سڑکیں بند ہیں جبکہ شہر میں موبائل اور انٹرنیٹ سروس بھی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔
لیویز ذرائع کا کہنا ہے کہ سیلابی ریلوں میں رابطہ سڑکیں بہہ گئی ہیں جس کے باعث سپینہ تیزہ اور غوژئی کے دیہات کا چمن سے رابطہ منقطع ہے جبکہ محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ مضبوط سسٹم جنوب وسطی اور مغربی بلوچستان تک پھیل رہا ہے، جس سے نواحی علاقوں میں تیز ہواؤں کے ساتھ موسلادھار بارشیں متوقع ہیں۔
مزید پڑھیں: طوفانی بارشوں اور سیلاب سے 30 لاکھ افراد متاثر، 830 افراد جاں بحق اور سیکڑوں زخمی
پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بلوچستان میں بارش و سیلاب سے مزید 4 بچے جاں بحق ہوگئے جبکہ مختلف مقامات پر کچے مکانات گرنے کے واقعات بھی رپورٹ ہوئے ہیں۔
ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ تحصیل کاہان کا زمینی راستہ گزشتہ 18 دنوں سے منقطع ہے جس کے باعث مکین محصور ہو کر رہ گئے۔ ادھر قلعہ عبداللہ، توبہ اچکزئی اور گلستان میں بارشوں کے باعث سڑکیں آمدورفت کے لیے بند کر دی گئی ہیں جبکہ توبہ اچکزئی میں برج متکزئی ڈیم اوور فلو ہونے کے باعث سیلابی پانی آبادیوں میں داخل ہو گیا ہے۔
مزید پڑھیں: راولپنڈی میں بارشوں کے نئے سلسلے کی پیش گوئی
دوسری جانب ترجمان ویسٹ زون موٹروے پولیس کا کہنا ہے کہ شہری کسی بھی سفر پر روانہ ہونے سے پہلے 130 پر کال کرکے سڑک کی صورتحال معلوم کریں۔
واضح رہے کہ شدید بارشوں، ندی نالوں میں طغیانی اور رابطہ سڑکیں بہہ جانے کے باعث بلوچستان کا سندھ، پنجاب اور خیبرپختونخوا کے ساتھ زمینی رابطہ معطل ہو چکا ہے۔