شہریوں کے صبر کا پیمانہ لبریز کے الیکٹرک دفتر پر دھاوا توڑ پھوڑ

کراچی کے رہائشی اووربلنگ اور لوڈشیڈنگ سے تنگ آ گئے، مظاہروں میں خواتین بھی شریک، شدید نعرے بازی

شہریوں نے رکاوٹیں کھڑی اور ٹائر نذر آتش کرکے سڑک بند کردی (فوٹو فائل)

بجلی کی اوور بلنگ اور لوڈشیڈنگ کے خلاف شہر قائد کے باسیوں کا صبر جواب دے گیا۔ شہریوں نے کے الیکٹرک کے دفتر پر دھاوا بول دیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق بجلی کی لوڈشیڈنگ اور اووربلنگ کے خلاف شہر کے مختلف علاقوں میں احتجاج کیا گیا۔ اِسی سلسلے میں کورنگی میں مظاہرین نے کے الیکٹرک کے دفتر پر دھاوا بول دیا ۔ اس دوران مشتعل افراد نے توڑ پھوڑ کی گئی ، فرنیچر تباہ کردیا اور دیگر سامان بھی بکھیر دیا ۔

عوامی کالونی کے رہائشیوں نے احتجاج کے دوران رکاوٹیں کھڑی کرکے سڑک کو ٹریفک کے لیے بند کردیا اور ٹائر نذر آتش بھی کیے۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ بجلی کے بل ادا کرنا اب استطاعت سے باہر ہوچکا ہے جب کہ مہنگی بجلی کے بھاری بھرکم بل بھرنے کے باوجود کئی کئی گھنٹے کی لوڈشیڈنگ نے معمولات زندگی شدید متاثر کرنے کے ساتھ کاروبار بھی درہم برہم کرکے رکھ دیا ہے۔

احتجاج کی اور دفتر پر دھاوے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچی اور مذاکرات کرنے کے بعد مظاہرین کو منتشر کردیا گیا۔


دریں اثنا ملیر ہالٹ میں بھی علاقہ مکینوں نے اوور بلنگ کے خلاف احتجاج کیا ۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ ان کی آمدن کا ایک بڑا حصہ صرف بجلی کے بلوں کی نذر ہورہا ہے اور اس کے باوجود لوڈشیڈنگ اور اووربلنگ نے زندگی اجیرن بنادی ہے۔مظاہرین میں خواتین کی بھی بڑی تعداد شریک تھی، جو کے الیکٹرک کے خلاف نعرے بازی کررہے تھے۔

علاوہ ازیں نیشنل ہائی وے کے قریب جوگی موڑ پر بھی مکینوں نے الیکٹرک کے خلاف احتجاج کیا، جس کی وجہ سے مرکزی شاہراہ کے جانے اور آنے والے دونوں راستے ٹریفک کے لیے بند ہوگئے جبکہ گاڑیاں طویل قطاروں میں پھنسی رہیں۔ مظاہرین نے سڑک پر رکاوٹیں کھڑی کرکے ٹائر نذر آتش کیے۔

اُدھر ناظم آباد سمیت شہر کے دیگر علاقوں میں بھی اوور بلنگ کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے گئے ، جس میں شہریوں نے کے الیکٹرک کے خلاف اپنے غصے کا اظہار کیا۔

دوسری جانب کے الیکٹرک نے املاک کو نقصان پہنچانے والے افراد کے خلاف ایف آئی آرز درج کرا دی ہیں،ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق قانون شکنی کرنے والوں کی شناخت کے لیے سی سی ٹی وی فوٹیجز فراہم کردی گئی ہیں۔

ترجمان کے مطابق موجودہ صورتحال میں شارٹ فال 24 گھنٹے برقرار ہے، اور لوڈشیڈنگ کرنا مجبوری ہے۔ تاہم جہاں بھی ممکن ہوتا ہے اور جب بھی شارٹ فال میں کمی آتی ہے، کے الیکٹرک فوری طور پر اپنے صارفین کو ریلیف فراہم کرتا ہے۔"
Load Next Story