لاڑکانہ میں مقدس اوراق کی بےحرمتی پر احتجاج کے بعد مختلف شہروں میں سیکیورٹی سخت

پولیس نے ذمہ دار گردانے جانے والے شخص کو حراست میں لے کر اقلیتی برادری کی عبادت گاہوں کی سیکیورٹی کو سخت کردیا ہے۔


ویب ڈیسک March 16, 2014
واقعے کے خلاف لاڑکانہ سمیت ضلع بھر میں مکمل ہڑتال کی جارہی ہے۔ فوٹو: فائل

گزشتہ روز مقدس اوراق کی بے حرمتی پر سندھ کے مختلف شہروں میں احتجاج کے بعد پولیس نے سیکیورٹی کو ہائی الرٹ کردیا ہے۔

لاڑکانہ میں گزشتہ رات مقدس اوراق کی بے حرمتی کے واقعے کی خبر پھیلنے کے بعد مشتعل افراد نے علاقے میں واقع دھرم شالا کو آگ لگا دی جس کے نتیجے میں دھرم شالہ اور اس میں موجود مندر کو نقصان پہنچا۔ شہر میں نامعلوم ڈنڈا برداروں کے گشت اور فائرنگ کا سلسلہ رات بھر جاری رہا جبکہ آج بھی شہر سمیت ضلع بھر میں مکمل ہڑتال کی جارہی ہے۔ لاڑکانہ کے علاوہ سندھ اور بلوچستان کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے کئے جارہے ہیں۔

بلوچستان کے ضلع جعفرآباد کے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ڈیرہ الہیار، اوستہ محمد، صحبت پور اور مانجھی پور میں مشتعل افراد نے اقلیتی برادری کی عبادت گاہوں پر حملے کی کوشش کی۔ مظاہرین کو روکنے کے لئے پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے استعمال کے علاوہ ہوائی فائرنگ بھی کی۔ جھڑپوں کے دوران ڈیرہ اللہ یار میں پولیس اہلکار سمیت 3 جبکہ صحبت پور میں بھی ایک پولیس اہلکار سمیت 2افراد زخمی ہوگئے۔

پولیس نے ذمہ دار گردانے جانے والے شخص کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پرمنتقل کردیا ہے۔ اس کے علاوہ سندھ اور بلوچستان میں واقع عبادت گاہوں کی سیکیورٹی کو مزید سخت کردیا ہے۔ شکارپور، لاڑکانہ اور قمبر شہدادکوٹ میں پولیس کو اہم چوراہوں اور سڑکوں پر تعینات کیا گیا ہے جبکہ حیدر آباد میں بھی سیکویڑتی ہائی الرٹ کردی گئی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں