فیکٹری مالکان روپوشی ختم کرکے تفتیش میں تعاون کریںوزیراعلیٰ

سانحے کے ذمے داروںکاتعین کرناضروری ہے ،قائم علی شاہ،متاثرہ فیکٹری کادورہ،گفتگو


Staff Reporter September 14, 2012
کراچی:وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ بلدیہ ٹائون میں آتشزدگی کا شکار ہونے والی فیکٹری کا دورہ کررہے ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس

وزیراعلیٰ سندھ سیدقائم علی شاہ نے کہاہے کہ سانحہ بلدیہ ٹائون کی تحقیقاتی رپورٹ تین روزمیں طلب کرلی گئی ہے۔

اوراس بات کاتعین کرناضروری ہے کہ اس سانحے میں کون قصوروارہے، فیکٹری مالکان روپوشی ختم کرکے سامنے آئیں اورتفتیش میں تعاون کریں ورنہ ساراالزام ان پرلگے گا۔یہ بات انھوں نے گزشتہ روزبلدیہ ٹائون میں فیکٹری کے دورے کے موقع پرمیڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہی۔وزیراعلیٰ ہائوس سے جاری اعلامیے کے مطابق جاں بحق افرادکے لواحقین کوحکومت سندھ کی جانب سے تین تین لاکھ روپے اورزخمیوں کو فی کس50ہزارروپے دیے جائیںگے اورسرکاری خرچ پرعلاج بھی کروایاجائے گا۔

وزیراعلیٰ نے مزید کہاکہ وہ تین دن سے اندرون سندھ کے دوروے پر تھے جہاں سیلاب کے باعث تباہی مچی ہوئی ہے،گارمنٹس فیکٹری میں آتشزدگی کی اطلاع ملتے ہی فوری طور پرامدادی کارروائی کیلیے متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کردی تھیں،وزیراعلیٰ نے تحقیقاتی حکام کو ہدایت کی کہ وہ 3روزمیں سانحے کی رپورٹ پیش کریں تاکہ اس بات کا تعین کیا جاسکے کہ اس کے ذمے دار کون ہیں۔قائم علی شاہ نے کہاکہ فیکٹری میں تخریب کاری کے عنصرکاتعین تین دن میں تفتیشی رپورٹ سامنے آنے کے بعدکیاجائے گا ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں