ایشیا کپ پاورہٹنگ سے فتح کا در کھولنے کی تیاریاں
بھارت نے اٹیکنگ کرکٹ کا انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز میں بھرپورمظاہرہ کیا
ایشیا کپ میں پاورہٹنگ سے فتح کا در کھولنے کی تیاریاں ہونے لگیں جبکہ بھارت اٹیکنگ کرکٹ کا انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز میں بھرپور مظاہرہ کرچکا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایشیاکپ کیلئے پاورہٹنگ کو کامیابی کا آسان فارمولا قرار دیا جارہا ہے، بھارتی ٹیم ان دنوں بھرپور فارم میں ہے اور اٹیکنگ کرکٹ کا بھرپور مظاہرہ بھی کرچکی ہے، اس نے حال ہی میں انگلینڈ، ویسٹ انڈیز اور امریکا میں پاورہٹنگ سے میچز جیتے، ایشیا کپ میں بھی وہ اسی انداز میں کھیلنے کا سلسلہ جاری رکھے گی۔
مزید پڑھیں: ایشیاکپ سے قبل بھارت کو بڑا دھچکا، ہیڈکوچ کورونا میں مبتلا
کپتان روہت شرما کا اپنا اسٹرائیک ریٹ بھی رواں برس کافی بہتر ہوا، جنوری 2019 سے گزشتہ برس یواے ای میں کھیلے گئے ٹی20 ورلڈ کپ کے آخر تک ان کا اسٹرائیک ریٹ ابتدائی 10 بالز کے دوران 119.6 رہا، رواں برس جولائی میں کوویڈ سے نجات کے بعد سے روہت کا اسٹرائیک ریٹ 153.60 ہوچکا، اسی طرح بھارت اس فارمیٹ کے رن ریٹ میں باقی ٹیموں کو پیچھے چھوڑ چکا ہے۔
روہت شرما نے کہا کہ ہم نے اپنے پلیئرز کو واضح پیغام دیا کہ وہ پوری آزادی کے ساتھ مثبت کرکٹ کھیلیں، جب کپتان اور کوچ ایسا کہیں تو کھلاڑی اس پر عمل درآمد بھی کرتے ہیں۔ دوسری جانب بنگلادیش اپنے پلیئرز کے کھیل میں جارحانہ انداز کی کمی سے کافی پریشان ہے۔
مزید پڑھیں: انجانے خدشات بھارت کو لپیٹ میں لینے لگے
بی سی بی کرکٹ آپریشنز چیئرمین جلال یونس نے کہا کہ ہمارا کوچنگ اسٹاف اپنے کام میں ماہر مگر ان کی کوچنگ کا انداز مختلف ہے،رسل ڈومینگو کے پاس علم ہے اور وہ ٹیم کو بہتر کارکردگی کیلیے تحریک بھی دلاتے ہیں مگر ان کا اپنا مزاج بھی جارحانہ کرکٹ کا نہیں ہے، اسی لیے انھیں ٹی ٹوئنٹی میں کوچنگ سے ہٹایا،زمبابوے میں ہمیں ٹی 20 اور ون ڈے دونوں سیریز میں ناکامی ہوئی، ہمیں کسی جارحانہ سوچ والے کوچ کی ضرورت ہے،تمام معاملات کا جائزہ لے کر ہی کوئی فیصلہ کریں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایشیاکپ کیلئے پاورہٹنگ کو کامیابی کا آسان فارمولا قرار دیا جارہا ہے، بھارتی ٹیم ان دنوں بھرپور فارم میں ہے اور اٹیکنگ کرکٹ کا بھرپور مظاہرہ بھی کرچکی ہے، اس نے حال ہی میں انگلینڈ، ویسٹ انڈیز اور امریکا میں پاورہٹنگ سے میچز جیتے، ایشیا کپ میں بھی وہ اسی انداز میں کھیلنے کا سلسلہ جاری رکھے گی۔
مزید پڑھیں: ایشیاکپ سے قبل بھارت کو بڑا دھچکا، ہیڈکوچ کورونا میں مبتلا
کپتان روہت شرما کا اپنا اسٹرائیک ریٹ بھی رواں برس کافی بہتر ہوا، جنوری 2019 سے گزشتہ برس یواے ای میں کھیلے گئے ٹی20 ورلڈ کپ کے آخر تک ان کا اسٹرائیک ریٹ ابتدائی 10 بالز کے دوران 119.6 رہا، رواں برس جولائی میں کوویڈ سے نجات کے بعد سے روہت کا اسٹرائیک ریٹ 153.60 ہوچکا، اسی طرح بھارت اس فارمیٹ کے رن ریٹ میں باقی ٹیموں کو پیچھے چھوڑ چکا ہے۔
روہت شرما نے کہا کہ ہم نے اپنے پلیئرز کو واضح پیغام دیا کہ وہ پوری آزادی کے ساتھ مثبت کرکٹ کھیلیں، جب کپتان اور کوچ ایسا کہیں تو کھلاڑی اس پر عمل درآمد بھی کرتے ہیں۔ دوسری جانب بنگلادیش اپنے پلیئرز کے کھیل میں جارحانہ انداز کی کمی سے کافی پریشان ہے۔
مزید پڑھیں: انجانے خدشات بھارت کو لپیٹ میں لینے لگے
بی سی بی کرکٹ آپریشنز چیئرمین جلال یونس نے کہا کہ ہمارا کوچنگ اسٹاف اپنے کام میں ماہر مگر ان کی کوچنگ کا انداز مختلف ہے،رسل ڈومینگو کے پاس علم ہے اور وہ ٹیم کو بہتر کارکردگی کیلیے تحریک بھی دلاتے ہیں مگر ان کا اپنا مزاج بھی جارحانہ کرکٹ کا نہیں ہے، اسی لیے انھیں ٹی ٹوئنٹی میں کوچنگ سے ہٹایا،زمبابوے میں ہمیں ٹی 20 اور ون ڈے دونوں سیریز میں ناکامی ہوئی، ہمیں کسی جارحانہ سوچ والے کوچ کی ضرورت ہے،تمام معاملات کا جائزہ لے کر ہی کوئی فیصلہ کریں گے۔