پاک فوج کا ریسکیو آپریشن وادی کمراٹ میں پھنسے 22 سیاح محفوظ مقام پر منتقل

پہاڑوں پر پھنسے دیگر افراد کو جلد ریسکیو کرلیا جائےگا، آئی ایس پی آر


Numainda Express August 27, 2022
فوٹو اسکرین گریپ

وادی کمراٹ میں پھنسے سیاحوں کو نکالنے کیلئے پاک فوج کا ریسکیو ٓپریشن جاری ہے اب تک 22سیاحوں کو محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) کے مطابق کور کمانڈر پشاور کی ہدایت پر پشاور کور نے متاثرہ افرادسے رابطہ کیا اور ہیلی کاپٹرز کی مدد سے 22 سیاحوں کو ریسکیو کرلیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق پہاڑوں پر موجود کچھ فیملیز کو موسم کی خرابی کے باعث ریسکیو نہیں کیاجاسکا، موسم بہتر ہونے پر پہاڑوں پر پھنسے افراد کو جلد ریسکیو کر لیا جائیگا۔ ترجمان پاک فوج کے مطابق موسمی خرابی کی وجہ سے کچھ سیاح پہاڑوں پر چلے گئے ہیں۔

بیان کے مطابق خواز خیلہ میں ایک فوجی دستہ مختلف مقامات پر پھنسے افراد کو ریسکیو کرنے کیلئے تیار ہے۔ پاک فوج کی طرف سے جاری بیان میں سیاحوں سے درخواست کی گئی ہے کہ سوات اور اس کے قریبی علاقوں میں نہ جائیں۔

قبل ازیں خیبرپختونخواہ کی وادی کمراٹ میں ملک کے مختلف علاقوں سے تفریح کے لیے جانے والے سیاح سیلابی ریلے اور موسمی صورت حال کے باعث پھنس گئے ۔

ان سیاحوں کی تعداد 200 کے قریب ہے جن میں خواتین اور شیر خوار بچے بھی شامل ہیں،متاثرہ فیملیز گزشتہ 48 گھنٹوں سے کمراٹ میں پھنسی ہوئی ہیں جہاں انہوں نے ایک خیمے میں پناہ لی ہوئی ہے۔

خاتون سیاح نے بتایا کہ وادی کمراٹ کے دونوں اطراف دریا کا بہاؤ بہت تیز ہوگیا ہے اور تمام رابطہ پُل ٹوٹ گئے ہیں، مسلسل بارش کی وجہ سے نالوں میں طغیانی سے لینڈسلائیڈنگ بھی ہورہی ہے۔

مزید پڑھیں: نوشہرہ میں دریائے کابل کا پشتہ ٹوٹنے سے اونچے درجے کا سیلاب، آبادی کی نقل مکانی

انہوں نے بتایا کہ یہاں سردی مسلسل بڑھ رہی ہے جبکہ ہمارے پاس کھانے پینے کا سامان بہت کم اور پینے کا پانی بھی ختم ہوگیا ہے۔ یہاں سے پیدل آنے جانے کا راستہ بھی نہیں ہے، اس لیے ہم نے کمراٹ کے جنگل میں پناہ لی ہوئی ہے۔

مشکل میں پھنسے سیاحوں نے متعلقہ حکام سے اپیل کی کہ انہیں ہیلی کاپٹر یا کسی دوسرے طریقے سے ریسکیو کیا جائے کیونکہ صورت حال بہت خراب ہوتی جارہی ہے، اگر فوری طور پر اقدامات نہ کیے گئے تو کوئی بڑا المیہ پیش آسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ملک بھر میں سیلاب سے ہلاکتوں کی تعداد 980 سے تجاوز کرگئی

خاتون سیاح نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ دریا کا بھاؤ کم ہونے میں مزید پانچ سے 6 دن لگ سکتے ہیں، یہاں پر مسلسل بارش اور سردی کی وجہ سے ہمیں اپنے کل کا نہیں معلوم، ہم نے صوبائی حکومت اور دیگر اداروں سے اپیلیں کیں مگر کوئی فائدہ نہ ہوا، اب اس پیغام کو سوشل میڈیا پر وائرل کیا جائے۔

دوسری جانب صوبائی حکام نے اس بات کی تصدیق کی کہ سیاحوں کو ہیلی کاپٹر سے ہی ریسکیو کیا جاسکتا ہے، جس کے لیے انتظامات کردیے گئے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں