سندھ میں سیلاب سے تقریبا 25 لاکھ مکان منہدم ہوچکے ہیں وزیر اعلیٰ

سیلاب متاثرین کو سہولیات فراہم نہیں کیں تو غذائی قلت پیدا ہوسکتی ہے،مراد علی شاہ


ویب ڈیسک August 27, 2022
فوٹو: فائل

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہاہے کہ سیلاب متاثرین کو سہولیات فراہم نہ کیں تو غذائی قلت پیدا ہوسکتی ہے۔

میرپورخاص میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہو ئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ہمیں اس آزمائش سے مل جل کر نکلنا ہوگا، سندھ میں تیس لاکھ کچے مکان ہیں جس میں سے تقریبا 25 لاکھ منہدم ہوچکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مزید2 لاکھ46 ہزار خیموں کا آرڈر دیا ہے، پی ڈی ایم اے کے پاس46 ہزار خیمے تھے جو کم پڑ گئے،مجھے اور حکومتِ سندھ کو تنقید کا نشانا بنائیں مگر دو دن پہلے تک میڈیا کو معلوم نہیں تھا کہ سیلاب آیا ہے،70 سے 80 فیصد ہمارا نقصان ہوا ہے۔

انکا کہنا تا کہ اگر ہم نے آبادگاروں کو سہولیات فراہم نہیں کی تو غذائی قلت ہوسکتی ہے،زراعت کو بہت زیادہ نقصان ہوا ہے جس میں کپاس ، گنا اور کھجور مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہے، ہمیں متاثرین کیلئے پروگرام بنانا ہوگا۔

مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ہمارے اوپر اس وقت بہت مشکل وقت ہے آج سے پہلے ایسی سیلابی کیفیت میں نے کم از کم کبھی نہیں دیکھی، تمام متعلقہ محکموں کے افسران کو احکامات جاری کردیئے گئے ہیں، پانی نکالنے کے بعد تعمیراتی کام شروع ہوگا، ہمارا سب سے پہلا کام ریسکیو کا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2010 کی بارشوں میں اس وقت کے صدر آصف علی زرداری نے پوری دنیا سے مدد حاصل کی اور عوام کی تکلیفوں کا ازالہ کیا،سابق صدر آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں ہم عوام کو اس مشکل گھڑی سے نکال کر رہیں گے۔

مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں بارشوں سے دل دہلا دینے والے مناظر سامنے آئے ہیں، سندھ میں کوئی بھی ایسی جگہ نہیں جہاں بارش نے نقصان نہ کیا ہو۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں