صدر مملکت کا 25 سال پرانے اراضی کیس میں متاثرین کو معاوضہ دینے کا حکم
ڈاکٹر عارف علوی نے وفاقی محتسب کا فیصلہ مسترد کرتے ہوئے این ایچ اے کو 45 روز میں رقم ادا کرنے کا حکم دیا
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے 25 سال پرانے معاملے میں وفاقی محتسب کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے نیشنل ہائی ویز اتھارٹی کو شکایت کنندگان کو خریدی گئی زمین کے بدلے معاوضہ ادا کرنے کا حکم دے دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے 25 سال پرانے اراضی معاوضہ کیس کا فیصلہ سنا دیا، عارف علوی نے 25 سال قبل اعلان کردہ ایوارڈ پر عمل درآمد میں غیر ضروری تاخیر پر این ایچ اے کی سرزنش کی اور این ایچ اے حکام کو 45 دن کے اندر شہریوں کو واجب الادا رقم ادا کرنے کا حکم دیا۔
صدر مملکت کا کہنا تھا کہ 1997ء میں اتھارٹی کی جانب سے اعلان کردہ معاوضہ ابھی تک ادا نہیں کیا گیا، یہ زمین کی پیمائش یا معاوضے کے تخمینے کا کیس نہیں ، معاوضے کی ادائیگی کا معاملہ ہے اور محتسب نے احکامات جاری کرتے ہوئے اس اہم پہلو کو نظر انداز کیا۔
انہوں نے کہا کہ 1997 میں طے شدہ زمین کے معاوضے کے ایوارڈ کو کسی بھی فریق نے چیلنج نہیں کیا، ایوارڈ حتمی ہے، نیشنل ہائی وے اتھارٹی ایوارڈ کے مطابق رقم ادا کرنے کا پابند ہے۔
واضح رہے کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے سڑک (N-5) کی تعمیر کیلئے تین شہریوں سے 11 کنال اور 10 مرلہ زمین حاصل کی تھی جب کہ 1994 ء میں 8 دکانوں کے لیے معاوضے کا اعلان کیا تھا جس پر شکایت کنندگان نے بقیہ 35 دکانوں کے لیے ایوارڈ کی درخواست کی تھی۔
باقی دکانوں کی پیمائش اور تخمینے کے بعد دسمبر 1997 میں ایوارڈ کا اعلان ہوا مگر عمل درآمد نہیں کیا گیا، شکایت کنندگان نے 2021 ء میں بقیہ دکانوں کے معاوضے کیلئے وفاقی محتسب سے رابطہ کیا لیکن وفاقی محتسب نے اراضی کا معاملہ ہونے کی بنیاد پر ریلیف فراہم کیے بغیر معاملہ نمٹا دیا۔
شکایت کنندگان نے وفاقی محتسب کے فیصلے کے خلاف صدر مملکت کو درخواست دائر کی، جس پر فیصلہ سناتے ہوئے صدر مملکت عارف علوی نے محتسب کے فیصلے کو مسترد کیا اور ہدایت کی کہ بقیہ معاوضہ 45 دن میں ادا کیا جائے۔