لاہور پولیس افسران نے انتقامی کارروائیوں کا حصہ بننے سے ہاتھ اُٹھا لیے

2 سینئر افسران کی ن لیگ کے خلاف کریک ڈاؤن سے معذرت، عہدوں سے ہٹائے جانے کا امکان


ویب ڈیسک August 29, 2022
پولیس افسران میں سزاؤں اور ضلع بدر کیے جانے کی وجہ سے بے چینی پائی جاتی ہے (فوٹو فای؛(

صوبائی دارالحکومت کی پولیس کے 2 سینئر افسران نے انتقامی کارروائیوں کا حصہ بننے سے معذرت کرلی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق مسلم لیگ ن کے خلاف لاہور پولیس کے کریک ڈاؤن کے سلسلے میں سی سی پی او غلام محمود ڈوگر کی جانب سے انویسٹی گیشن افسران کو لیگی کارکنوں اور رہنماؤں کی گرفتاریوں کا ٹاسک دیا گیا تھا ، جس پر ایس ایس پی انویسٹی گیشن عمران کشور اور ایک دوسرے افسر نے سیاسی مقدمات میں گرفتاریوں پر ہاتھ اُٹھا لیے۔

ذرائع کے مطابق دونوں افسروں کو جلد ہی عہدوں سے ہٹائے جانے کا امکان ہے۔ واضح رہے کہ انویسٹی گیشن پولیس کی جانب سے 2 سال قبل نیب میں پیشی پر ہنگامہ آرائی کا مقدمہ دوبارہ شروع کیا گیا ہے اور انویسٹی گیشن پولیس کی ٹیموں نے اسی مقدمے میں لیگی کارکنوں و رہنماؤں کے گھروں پر چھاپے مارے اور گرفتاریاں عمل میں لائی گئی تھیں۔

سابق ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کامران عادل بھی اسی سیاسی ٹارگٹنگ کا حصہ نہ بننے پر کچھ عرصہ قبل تبدیل کر دیے گئے تھے۔ لاہور پولیس کے سینئر افسران میں سیاسی جماعتوں کے خلاف کارروائیاں کرنے پر سزاؤں اور ضلع بدر کیے جانے کی وجہ سے بے چینی پائی جاتی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔