پی ٹی آئی والوں کو ریاست کی کوئی پروا نہیں مفتاح اسماعیل کا آڈیو لیک پر ردعمل

پی ٹی آئی نے اچھا نہیں کیا، اگر ملک کو نقصان پہنچانا سیاست ہے تو ایسی سیاست چھوڑ دیں، وزیر خزانہ


ویب ڈیسک August 29, 2022
فوٹو : فائل

وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ شوکت ترین کی آڈیو لیک سے واضح ہوگیا کہ انہیں ریاست کی کوئی پروا نہیں، اگر ملک کو نقصان پہنچانا سیاست ہے تو ایسی سیاست چھوڑ دینی چاہیے۔

سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کی آڈیو لیک ہونے پر اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ واضح ہوگیا ان لوگوں کو ریاست کی کوئی پروا نہیں، پی ٹی آئی نے اچھا کام نہیں کیا، اگر ملک کو نقصان پہنچانا سیاست ہے تو ایسی سیاست چھوڑ دیں، کیوں کہ ہم نے سیاست کو داؤ پر لگا کر ملک بچایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ہے تو ہم ہیں پاکستان ہے تو ہماری عزت ہے، ملک اور ہماری سرزمین ہماری ماں ہے، میں پوچھتا ہوں کہ آپ اپنی ماں کے ساتھ یہ کرتے ہیں؟ آپ نے 72 گھنٹے پہلے خط لکھا، کیا ہمیں نہیں پتا کہ ملک میں سیلاب آیا ہوا ہے، کیا وفاقی حکومت زبانی جمع خرچ پر پیسے دیتی؟

مفتاح اسماعیل نے چیئرمین پی ٹی آئی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ عمران خان بتائیں انہوں نے حکومت میں آکر کیا بہتری کی؟ اس کے باوجود ہم نے حکومت میں آتے ہی تحریک انصاف کو میثاق معیشت کی دعوت دی۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں کہتے ہیں کہ این ایف سی ایوارڈ دیں، ہم پوچھتے ہیں کہ عمران خان کی چار سال حکومت تھی کیا پی ٹی آئی حکومت نے این ایف سی ایوارڈ دے دیا؟

وزیر خزانہ نے کہا کہ کے پی حکومت نے مفتاح اسماعیل کو لیٹر بھیجنے سے پہلے آئی ایم ایف کو لیٹر بھجوایا اور اب جھوٹ بول رہے ہیں، یہ سب عمران خان کے کہنے پر ہورہا ہے کیوں کہ عمران خان پر کیسز ہوگئے ہیں اور اب عمران خان بھی عوامی جلسوں میں ججوں کو دھمکیاں دے رہے ہیں۔

ن لیگی رہنما نے کا کہنا تھا کہ عمران خان کی اہلیہ پر ہیرے کی انگوٹھیاں لینے کے الزامات ہیں لیکن عمران خان نے جواب دینے کے بجائے افسران ہی فارغ کردئیے۔

انہوں نے کہا کہ عارضی طور پر بے گھر ہونے والوں کیلئے 95 ارب روپے عمران خان کی حکومت نے دینے کا کہا تھا ، موجودہ فیول ایڈجسٹمنٹ کے ذمہ دار بھی عمران خان ہیں۔

مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ آج جو مہنگائی ہوئی ہے وہ عمران خان کی بدولت ہوئی ہے، پاکستان کا مفاد اگر عمران خان کو مقدس نہیں تو وہ حکمرانی کے لائق نہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں