اداروں کیخلاف بیان پی ٹی آئی رہنما شہباز گِل کی درخواستِ ضمانت مسترد

عدالت نے 8 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری


ویب ڈیسک August 30, 2022
عدالت نے گزشتہ روز درخواست پر فریقین کے دلائل کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا (فوٹو فائل)

اداروں کے خلاف بیان دینے پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شہباز گِل کی ضمانت مسترد کردی گئی۔

اسلام ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے جج ظفر اقبال نے بغاوت کے مقدمے میں نامزد شہباز گِل کی ضمانت کی درخواست مسترد کرتے ہوئے 8 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ملزم شہباز گل پارٹی لیڈر ہیں اور متنازعہ بیان کسی اندرونی اجلاس میں نہیں دیا، انکا بیان قابل احترام ادارے پاک فوج میں نظم و ضبط خراب کرنے کیلئے کافی ہے جبکہ وہ ملکی سالمیت اور عوام مفاد کے بھی منافی ہے۔

جج ظفر اقبال نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ قانون ہر ملزم کو ضمانت پر رہائی کی رعایت نہیں دیتا، بادی النظر میں شہباز گل ناقابل ضمانت جرم کرنے کے مرتکب ہوئے جبکہ ریکارڈ پر شہباز گل کے خلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں۔

مزید پڑھیں: شہباز گِل اداروں کے خلاف بیان پر معافی مانگنے کیلیے تیار ہیں، وکیل

قبل ازیں عدالت نے گزشتہ روز درخواست پر فریقین کے دلائل کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ پی ٹی آئی رہنما شہباز گِل پر اداروں بغاوت پر اکسانے کا الزام ہے جبکہ وہ جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔

گزشتہ روز سماعت کے دوران شہباز گل کے وکیل نے عدالت کو بتایا تھا کہ بیان سے کوئی غلط فہمی ہوئی ہے تو شہباز گل معافی مانگنے کے لیے تیار ہیں۔

دوران سماعت شہباز گل کے وکیل برہان معظم نے عدالت سے ریکارڈ دیکھنے کی اجازت طلب کرتے ہوئے کہا تھا کہ جاننا چاہتے ہیں ہمارے خلاف کیا شہادت ہے، جس پر عدالت نے پولیس کو حکم دیا کہ ملزم کے خلاف ریکارڈ وکیل کو دکھایا جائے۔

بعد ازاں وقفے کے بعد دوبارہ سماعت کے موقع پر شہباز گل کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پولیس نے 161 کا بیان نہیں دکھایا، جس پر عدالت نے تفتیشی افسر کو بیانات دکھانے کی ہدایت کی تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں