بجلی کے بھاری بلز کیخلاف مشتعل شہریوں کا کے الیکٹرک دفتر پر دھاوا توڑ پھوڑ

آمدنی سے بھی زیادہ بجلی کے بل بھرنے کی سکت نہیں ہے، مظاہرین


Staff Reporter August 30, 2022
آمدنی سے بھی زیادہ بجلی کے بل بھرنے کی سکت نہیں ہے، مظاہرین

شہر کے مختلف علاقوں میں شہریوں نے ایک مرتبہ پھر کے الیکٹرک کے خلاف مظاہرہ کیا ، علاقہ مکین گزشتہ کئی روز سے مسلسل سراپا احتجاج ہیں لیکن ان کے مسائل حل نہیں ہورہے۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ ان کی آمدنی کے برابر اور کچھ شہریوں کے آمدنی سے بھی زیادہ ان کے بجلی کے بل ہیں جنھیں بھرنے کی ان کی سکت نہیں ہے۔

مظاہرے سرجانی ٹائون ، کورنگی اور نارتھ کراچی سمیت دیگر علاقوں میں کیے گئے ، تفصیلات کے مطابق کورنگی سنگر چورنگی کے قریب علاقہ مکینوں نے ایک مرتبہ پھر کے الیکٹرک کے خلاف مظاہرہ کیا ، مظاہرین گزشتہ کئی روز سے یومیہ بنیاد پر احتجاج کررہے ہیں۔

مظاہرین کا کہنا ہے کہ بجلی کی اوور بلنگ پر وہ روزانہ احتجاج کرتے ہیں لیکن ان کی شنوائی نہیں ہوتی ، جمعرات اور جمعہ کو بھی انھوں نے احتجاج کیا تھا ، مظاہرے کی وجہ سے کورنگی سنگر چورنگی کے اطراف ٹریفک جام ہوگیا۔

بعدازاں پولیس کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر مذاکرات کے بعد مظاہرین کو پرامن طور پر منتشر کردیا ، علاوہ ازیں سرجانی ٹائون میں بھی علاقہ مکینوں نے احتجاج کیا اور کے الیکٹرک کے دفتر میں داخل ہوگئے۔

اس دوران نامعلوم افراد نے دفتر میں توڑ پھوڑ کی ، املاک کو نقصان پہنچایا اور سامان کو آگ بھی لگائی ، مظاہرے میں خواتین بھی شریک تھیں ، واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور مظاہرین کو دفتر سے باہر نکال دیا۔

بعدازاں کچھ دیر بعد صورتحال پر قابو پالیا گیا ، اسی قسم کا مظاہرہ نارتھ کراچی کے علاقے میں فور کے چورنگی پر کیا گیا جہاں علاقہ مکین جمع ہوگئے ، مظاہرین نے کے الیکٹرک کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور اوور بلنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔

انھوں نے بجلی کی لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا بھی مطالبہ کیا ، مظاہرین کا کہنا تھا کہ ان کے علاقے میں کئی کئی گھنٹے تک بجلی غائب رہتی ہے اور اس سلسلے میں جب متعلقہ حکام سے رجوع کیا جائے تو کوئی شنوائی نہیں ہوتی۔

مظاہرے کے باعث فورکے چورنگی سے سرجانی ٹائون جانے اور آنے والی سڑک عام ٹریفک کے لیے بند ہوگئی اور گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں ، اطراف کی سڑکوں پر بدترین ٹریفک جام ہوگیا ، ٹریف پولیس نے فوری طور پر موقع پر پہنچ کر ٹریفک کو متبادل راستوں کی جانب بھیجا ، پولیس کی بھاری نفری بھی موقع پر پہنچ گئی ۔

سرجانی ٹاؤن پولیس نے کے الیکٹرک کے دفتر پر حملے ، توڑ پھوڑ ، املاک کو نقصان پہنچانے اور مختلف اشیا چوری کرنے کا مقدمہ ڈپٹی مینجر کے الیکٹرک آئی بی سی سرجانی ٹاؤن سید ہدایت اللہ کی مدعیت میں درج کرلیا جبکہ پولیس نے ہنگامہ آرائی کے الزام میں 4 ملزمان کو گرفتار کر کے لوٹا گیا سامان بھی برآمد کرلیا.

مدعی مقدمہ کے مطابق پیر کی دوپہر تقریباً ساڑھے بارہ بجے کے قریب 500 سے 600 افراد جو کہ لاٹھی اور پتھروں سے لیس تھے کے الیکٹرک کے دفتر پر حملہ کر دیا اس دوران انھوں نے کلوز سرکٹ کیمرے ، کھڑکیاں اور کسٹمر کیئر سینٹر توڑے اور زبردستی دفتر میں داخل ہوگئے اور توڑ پھوڑ شروع کر دی اور دفتر میں آگ بھی لگا دی جبکہ ہنگامہ آرائی کے دوران 12 کمپیوٹرز، ڈسپینسر ، 2 وائرلیس سیٹ ، 3 پی ٹی سی ایل فون سیٹس ، فرنیچر ، 3 پرنٹرز ، 2 کمپیوٹر سسٹم ، 10 کلوز سرکٹ کیمرے اور 6 ایئر کنڈیشن ٹوٹ پھوٹ گئے جبکہ آگ لگنے سے کے الیکٹرک نیٹ ورک کا میٹریل اور میٹرز اور ان کی تنصیب میں استعمال کیا جانے والا سامان جس کی مالیت 50 لاکھ روپے اس کے علاوہ کسٹمر کیئر سینٹر کا فرنیچر اور دفتر کی پہلی منزل رکھا ہوا آفس ریکارڈ جل گیا.

مدعی مقدمہ کے مطابق لیڈی سرچر سے اس کا پرس جس میں ان کا اصل شناختی کارڈ ، 3 ہزار روپے نقدی اور یوٹیلٹی بل تھے لے لیا جبکہ دفتر کا کچھ سامان جس میں ڈسپینسر ، 2 پرنٹر ، وائر لیس سیٹ اور ٹیلی فون سیٹ سمیت دیگر سامان بھی چوری کرلیا گیا جبکہ کمپنی کا موبائل فون بھی اٹھا کر لے گئے.

اطلاع پا کر سرجانی ٹاؤن پولیس کا عملہ موقع پر پہنچا جنھوں نے محمد ، اکرم اور آصف سمیت 4 اشخاص کو پکڑا جبکہ ان کے قبضے سے ٹوٹے ہوئے 3 کلوز سرکٹ کیمرے ، 2 ٹوٹے ہوئے 2 پرنٹرز ، ٹوٹا ہوا واٹر ڈسپینسر اور ٹوٹا ہوا وائر لیس سیٹ بمعہ پاور اسٹیبلائزز سمیت دیگر سامان برآمد ہوا.

مدعی مقدمہ کے مطابق میرا دعویٰ ہے کہ 500 سے 600 افراد نے کے الیکٹرک کے دفتر پر حملہ کر کے جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کر کے کے الیکٹرک کی املاک کونقصان پہنچانے اور دفتر کا قیمتی ریکارڈ جلانے اور چوری کر کے لیجانے کا ہے جن کی شناخت کلوز سرکٹ کیمروں کی فوٹیجز سے کی جاسکتی ہے لہذا قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں