اسلام آباد کچہری میں خودکش حملہ ریاست کی ناکامی ہے چیف جسٹس
ایک تنظیم نے حملے کی ذمہ داری اس لئے قبول کی کہ انہیں یقین ہے کہ ہم کون سے پکڑے جانے والے ہیں، جسٹس عظمت سعید
لاہور:
ایف 8 کچہری حملے کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا ہے کہ کچہری میں خودکش حملہ ریاست کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
اسلام آباد ضلع کچہری میں خود کش حملے اور فائرنگ کے خلاف ازخود نوٹس کیس کی سماعت چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی، سماعت کے دوران عدالت نے سیکریٹری داخلہ اور سیکریٹری صحت کو زخمیوں کو علاج کی بہتر سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت کی اور چیف سیکریٹری کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ پر سپریم کورٹ بار اور اسلام آباد ہائی کورٹ بار کے صدور سے جواب طلب کرلیا۔
دوران سماعت جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ ایک تنظیم نے حملے کی ذمہ داری اس لئے قبول کی کہ انہیں یقین ہے کہ ہم کون سے پکڑے جانے والے ہیں۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ حملے کی ذمہ داری قبول کرنے والی تنظیم کے وجود کاعلم نہیں اور نہ ہی اخبار کی رپورٹ پر تبصرہ کریں گے۔ سماعت ایک ہفتے کے لئے ملتوی کردی گئی۔
ایف 8 کچہری حملے کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا ہے کہ کچہری میں خودکش حملہ ریاست کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
اسلام آباد ضلع کچہری میں خود کش حملے اور فائرنگ کے خلاف ازخود نوٹس کیس کی سماعت چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی، سماعت کے دوران عدالت نے سیکریٹری داخلہ اور سیکریٹری صحت کو زخمیوں کو علاج کی بہتر سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت کی اور چیف سیکریٹری کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ پر سپریم کورٹ بار اور اسلام آباد ہائی کورٹ بار کے صدور سے جواب طلب کرلیا۔
دوران سماعت جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ ایک تنظیم نے حملے کی ذمہ داری اس لئے قبول کی کہ انہیں یقین ہے کہ ہم کون سے پکڑے جانے والے ہیں۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ حملے کی ذمہ داری قبول کرنے والی تنظیم کے وجود کاعلم نہیں اور نہ ہی اخبار کی رپورٹ پر تبصرہ کریں گے۔ سماعت ایک ہفتے کے لئے ملتوی کردی گئی۔