پی ایس ایل فرنچائز کی ’’نیلامی ماڈل‘‘ میں عدم دلچسپی
اہم ترین معاملے پر کل لاہور میں تقریباً ایک سال بعد ہونے والی جنرل کونسل میٹنگ میں بات ہوگی
پی ایس ایل فرنچائزز نے ''نیلامی ماڈل'' میں عدم دلچسپی کا اظہار کردیا لہٰذا معاملے پر جمعہ کے روز لاہور میں تقریباً ایک سال بعد ہونے والی جنرل کونسل میٹنگ میں تبادلہ خیال ہوگا۔
پی ایس ایل کی جنرل کونسل کا آخری اجلاس 27ستمبر 2021 کو ہوا تھا، اس کے بعد فرنچائزز کی بار بار یاد دہانیوں کے باوجود اگلی میٹنگ طلب نہیں کی گئی جس سے کئی غور طلب امور التوا کا شکار رہے،تقریباً ایک سال بعد اب جمعہ 2ستمبر کو جنرل کونسل کی میٹنگ طلب کر لی گئی ہے، 2ماہ انگلینڈ میں گذارنے کے بعد چیئرمین پی سی بی رمیزراجہ وطن واپس پہنچ چکے ہیں۔
ایجنڈے میں سب سے اہم بات پی ایس ایل کیلیے ڈرافٹ کے بجائے آئی پی ایل اسٹائل آکشن ماڈل اپنانے کی ہو گی،پی سی بی اس حوالے سے بہت زیادہ پْرجوش ہے،اسے لگتا ہے کہ اس طرح بڑے ناموں کو ایونٹ کی جانب راغب کرنے میں مدد ملے گی،البتہ فرنچائزز منصوبے سے خوش نہیں،انھیں خدشہ ہے کہ کہیں اسٹارز کے آنے کی جگہ موجودہ کھلاڑیوں کو ہی زیادہ معاوضے نہ دینا پڑ جائیں۔
مزید پڑھیں: جونئیر لیگ کے مینٹورز کتنا پیسہ کمائیں گے؟
ہر ٹیم کے پاس ایسے کرکٹرز موجود ہیں جو ان کی شناخت بن چکے، آکشن ماڈل سے انھیں کھونے کا خطرہ بھی ہوگا، غیرملکی کھلاڑیوں کو زیادہ معاوضہ دینے سے مقامی اسٹارز ناراض بھی ہو سکتے ہیں، اسی لیے ممکن ہے کہ تمام فرنچائزز یکجا ہو کر اس ماڈل کی مخالفت کریں،2 ستمبر کی میٹنگ کا ایک اور اہم معاملہ کوڈ آف کنڈکٹ کا ہوگا۔
گزشتہ دنوں فرنچائزز سے منسلک بعض سابق کرکٹرز کے بیانات بورڈ حکام کو سخت ناگوار گزرے تھے، ایک بیان پر تو آفیشل پر پابندی تک لگانے کی بات ہوئی۔
اس پر اعلیٰ حکام کو بتایا گیا کہ یہ پی سی بی کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا، اسی وقت سخت ضابطہ اخلاق کی تیاری کا فیصلہ ہوا جس کے تحت فرنچائز آفیشلز کیخلاف بھی ایکشن لینا ممکن ہوگا، البتہ ٹیمیں اس سے متفق نہیں ہیں، وہ پہلے ہی واضح کر چکیں کہ وسیم اکرم، انضمام الحق یا کسی اور سابق اسٹار کو کس طرح یہ کہا جا سکتا ہے کہ یہ بات کرو اور یہ نہیں، پہلے ہی ایک کوڈ آف کنڈکٹ بنا ہوا ہے اسی کو برقرار رکھیں، اس معاملے پر بھی اجلاس میں بحث ہوگی، فرنچائزز کے خیال میں اس پر اتفاق اپنے ہی پائوں پر کلہاڑی مارنے کے مترادف ہوگا۔
مزید پڑھیں: 140غیر ملکی کرکٹرز پاکستان جونیئر لیگ میں شرکت کے خواہش مند
میٹنگ میں پی ایس ایل 8 کے شیڈول اور ڈرافٹ کی تاریخوں پر بھی بات ہوگی، یو اے ای اور جنوبی افریقہ جیسی حریف لیگز پر تبادلہ خیال ہونا ہے، پی ایس ایل کے اکاؤنٹس اور کمرشل رائٹس بڈ کمیٹی پر بھی اپ ڈیٹ دی جائے گی۔
اجلاس میں تمام فرنچائز اونرز،چیئرمین، سی ای او، سی او او، سی ایف او، ڈائریکٹر کمرشل، سیکریٹری بورڈ آف گورنرز پی سی بی، سینئر جی ایم پی ایس ایل، جی ایم اور سیکریٹری جی سی شریک ہوں گے۔
پی ایس ایل کی جنرل کونسل کا آخری اجلاس 27ستمبر 2021 کو ہوا تھا، اس کے بعد فرنچائزز کی بار بار یاد دہانیوں کے باوجود اگلی میٹنگ طلب نہیں کی گئی جس سے کئی غور طلب امور التوا کا شکار رہے،تقریباً ایک سال بعد اب جمعہ 2ستمبر کو جنرل کونسل کی میٹنگ طلب کر لی گئی ہے، 2ماہ انگلینڈ میں گذارنے کے بعد چیئرمین پی سی بی رمیزراجہ وطن واپس پہنچ چکے ہیں۔
ایجنڈے میں سب سے اہم بات پی ایس ایل کیلیے ڈرافٹ کے بجائے آئی پی ایل اسٹائل آکشن ماڈل اپنانے کی ہو گی،پی سی بی اس حوالے سے بہت زیادہ پْرجوش ہے،اسے لگتا ہے کہ اس طرح بڑے ناموں کو ایونٹ کی جانب راغب کرنے میں مدد ملے گی،البتہ فرنچائزز منصوبے سے خوش نہیں،انھیں خدشہ ہے کہ کہیں اسٹارز کے آنے کی جگہ موجودہ کھلاڑیوں کو ہی زیادہ معاوضے نہ دینا پڑ جائیں۔
مزید پڑھیں: جونئیر لیگ کے مینٹورز کتنا پیسہ کمائیں گے؟
ہر ٹیم کے پاس ایسے کرکٹرز موجود ہیں جو ان کی شناخت بن چکے، آکشن ماڈل سے انھیں کھونے کا خطرہ بھی ہوگا، غیرملکی کھلاڑیوں کو زیادہ معاوضہ دینے سے مقامی اسٹارز ناراض بھی ہو سکتے ہیں، اسی لیے ممکن ہے کہ تمام فرنچائزز یکجا ہو کر اس ماڈل کی مخالفت کریں،2 ستمبر کی میٹنگ کا ایک اور اہم معاملہ کوڈ آف کنڈکٹ کا ہوگا۔
گزشتہ دنوں فرنچائزز سے منسلک بعض سابق کرکٹرز کے بیانات بورڈ حکام کو سخت ناگوار گزرے تھے، ایک بیان پر تو آفیشل پر پابندی تک لگانے کی بات ہوئی۔
اس پر اعلیٰ حکام کو بتایا گیا کہ یہ پی سی بی کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا، اسی وقت سخت ضابطہ اخلاق کی تیاری کا فیصلہ ہوا جس کے تحت فرنچائز آفیشلز کیخلاف بھی ایکشن لینا ممکن ہوگا، البتہ ٹیمیں اس سے متفق نہیں ہیں، وہ پہلے ہی واضح کر چکیں کہ وسیم اکرم، انضمام الحق یا کسی اور سابق اسٹار کو کس طرح یہ کہا جا سکتا ہے کہ یہ بات کرو اور یہ نہیں، پہلے ہی ایک کوڈ آف کنڈکٹ بنا ہوا ہے اسی کو برقرار رکھیں، اس معاملے پر بھی اجلاس میں بحث ہوگی، فرنچائزز کے خیال میں اس پر اتفاق اپنے ہی پائوں پر کلہاڑی مارنے کے مترادف ہوگا۔
مزید پڑھیں: 140غیر ملکی کرکٹرز پاکستان جونیئر لیگ میں شرکت کے خواہش مند
میٹنگ میں پی ایس ایل 8 کے شیڈول اور ڈرافٹ کی تاریخوں پر بھی بات ہوگی، یو اے ای اور جنوبی افریقہ جیسی حریف لیگز پر تبادلہ خیال ہونا ہے، پی ایس ایل کے اکاؤنٹس اور کمرشل رائٹس بڈ کمیٹی پر بھی اپ ڈیٹ دی جائے گی۔
اجلاس میں تمام فرنچائز اونرز،چیئرمین، سی ای او، سی او او، سی ایف او، ڈائریکٹر کمرشل، سیکریٹری بورڈ آف گورنرز پی سی بی، سینئر جی ایم پی ایس ایل، جی ایم اور سیکریٹری جی سی شریک ہوں گے۔