راولپنڈی میں بچوں کی تبدیلی کا معاملہ والد نومولود بیٹی کو چھوڑ کر فرار
لڑکے کا والد ہونے کا دعویدار شناختی کارڈ کی کاپی کرانے کے بہانے سے گیا اور پھر واپس نہیں آیا، اسپتال انتظامیہ
راولپنڈی کے بینظیر بھٹو اسپتال میں بچوں کی تبدیلی کا معمہ حل ہوگیا، نومولود لڑکی اب بھی بچوں کی نرسری میں موجود ہیں جب کہ لڑکے کا والد ہونے کے دعویدار سے شناختی کارڈ کی کاپی کرانے کے بہانہ سے گیا اور پھر واپس نہیں آیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق راولپنڈی کے بینظیر بھٹو اسپتال میں بچوں کی تبدیلی کا معاملہ حل ہوگیا جس کی انکوائری مکمل ہونے پر انتظامیہ نے ایل ایچ وی کو ذمہ دار قرار دیا اور غلطی کرنے والی ایل ایچ وی کو شوکاز نوٹس جاری کردیا۔
اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ آپریشن تھیٹر کی ہیڈ نرس کے بارے میں لاہور وزارت صحت کو لکھ کر بھیج دیا ہے۔
اسپتال انتظامیہ کے مطابق لڑکے کا دعویدار خاندانوں میں سے ایک کیس سے پیچھے ہوگیا ہے جب کہ پانچ رکنی انکوائری کمیٹی نے تحقیقات کے بعد نومولود بچے کو (لڑکے) کو حقیقی والدین کے حوالے کردیا ہے۔
اسپتال انتظامیہ نے بتایا کہ جس خاندان نے تھانہ میں درخواست دی تھی ان کو اسپتال دوبارہ بلایا گیا تھا جب کہ لڑکے کا والد ہونے کے دعویدار سے شناختی کارڈ کی کاپی کرانے کے بہانہ سے گیا اور پھر واپس نہیں آیا، جس کے باعث نومولود لڑکی ابھی بھی بچوں کی نرسری میں موجود ہے، جس کا خیال رکھ رہے ہیں۔
انتظامیہ نے مؤقف اختیار کیا کہ باچا خان جس نے پولیس میں رپورٹ درج کرائی اور اب بھاگ گیا اس کے لیے پولیس حکام کو لکھا جایے گا لیکن جب تک والدین نہیں آئیں گے تب تک بچی ہمارے پاس موجود ہے۔
مزید پڑھیں : راولپنڈی کے اسپتال میں نومولود لڑکے و لڑکی کی تبدیلی، دونوں خاندانوں کا بیٹی لینے سے انکار
خیال رہے کہ راولپنڈی کے مقامی اسپتال میں ایک خاتون کے ہاں بیٹی جبکہ دوسری کے ہاں بیٹے کی پیدائش ہوئی تھی، نومولود بچوں کی تبدیلی کے بعد دونوں خاندانوں نے بیٹی لینے سے انکار کردیا تھا۔
دونوں خاندانوں کا دعویٰ تھا کہ بیٹا ان کا ہے، راولپنڈی پولیس نے معاملہ حل کرنے کے لئے دونوں مولود بچوں اور ان کے والدین کا ڈی این اے ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ کیا تھا۔