صدر مملکت نے منشیات کنٹرول ترمیمی بل 2022 ء کی منظوری دے دی
ترمیمی ایکٹ میں غیرقانونی منشیات سے متعلق جرائم کیلئے موت یا عمر قید کی سزا تجویز کی گئی ہے
صدر مملک ڈاکٹر عارف علوی نے منشیات کنٹرول بل 2022ء کی منظوری دے دی، جس میں غیرقانونی منشیات سے متعلق جرائم کیلئے موت یا عمر قید کی سزا تجویز کی گئی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے آئین کے آرٹیکل 75 کے تحت منشیات کنٹرول (ترمیمی) بل 2022 ء کی منظوری دے دی ہے، جس کے تحت غیرقانونی منشیات سے متعلق جرائم کیلئے موت یا عمر قید کی سزا تجویز کی گئی ہے، سزائیں ہیروئن، مورفین، کوکین اور آئس سمیت مختلف مقدار کی نشہ آور ادویات اور منشیات پر دی جائیں گی۔
صدر مملکت کی منظوری کے بعد یہ بل منشیات کنٹرول (ترمیمی) ایکٹ 2022 ء کی شکل اختیار کر گیا ہے جس کے روشنی میں ہیروئن یا مورفین کی 4 کلو گرام یا زائد مقدار کے جرائم پر 20 سال سے زائد قید اور 10 لاکھ روپے سے زائد جرمانہ ہوگا۔
ہیروئن یا مورفین کی 6 کلوگرام یا زائد مقدار کے جرائم پر سزائے موت یا 15 سے 20 لاکھ روپے کے جرمانے کے ساتھ عمر قید کی سزا ہوگی جب کہ 5 کلو یا زائد کوکین کے جرم میں سزائے موت یا 20 سال سے زائد قید کے ساتھ 25 لاکھ روپے سے زائد جرمانہ ہوگا۔
ترمیمی ایکٹ کے مطابق آئس کی 4 کلوگرام یا زائد مقدار کے جرائم پر سزائے موت یا 25 لاکھ روپے سے زائد جرمانے کے ساتھ عمر قید کی سزا ہوگی اور اگر جرم کسی اسکول، کالج، یونیورسٹی، یا تعلیمی ادارے کے اندر یا قریب سرزد ہوا تو اس جرم کی زیادہ سے زیادہ سزا ہوگی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے آئین کے آرٹیکل 75 کے تحت منشیات کنٹرول (ترمیمی) بل 2022 ء کی منظوری دے دی ہے، جس کے تحت غیرقانونی منشیات سے متعلق جرائم کیلئے موت یا عمر قید کی سزا تجویز کی گئی ہے، سزائیں ہیروئن، مورفین، کوکین اور آئس سمیت مختلف مقدار کی نشہ آور ادویات اور منشیات پر دی جائیں گی۔
صدر مملکت کی منظوری کے بعد یہ بل منشیات کنٹرول (ترمیمی) ایکٹ 2022 ء کی شکل اختیار کر گیا ہے جس کے روشنی میں ہیروئن یا مورفین کی 4 کلو گرام یا زائد مقدار کے جرائم پر 20 سال سے زائد قید اور 10 لاکھ روپے سے زائد جرمانہ ہوگا۔
ہیروئن یا مورفین کی 6 کلوگرام یا زائد مقدار کے جرائم پر سزائے موت یا 15 سے 20 لاکھ روپے کے جرمانے کے ساتھ عمر قید کی سزا ہوگی جب کہ 5 کلو یا زائد کوکین کے جرم میں سزائے موت یا 20 سال سے زائد قید کے ساتھ 25 لاکھ روپے سے زائد جرمانہ ہوگا۔
ترمیمی ایکٹ کے مطابق آئس کی 4 کلوگرام یا زائد مقدار کے جرائم پر سزائے موت یا 25 لاکھ روپے سے زائد جرمانے کے ساتھ عمر قید کی سزا ہوگی اور اگر جرم کسی اسکول، کالج، یونیورسٹی، یا تعلیمی ادارے کے اندر یا قریب سرزد ہوا تو اس جرم کی زیادہ سے زیادہ سزا ہوگی۔