گدھے کی 9 ہزار کھالیں بیرون ملک اسمگل کرنے کی کوشش ناکام
دستاویزات میں نمک اور رومال ظاہر کیا گیا، کنسائمنٹ سے 9ہزار 650 کلوگرام گدھے کی کھالیں برآمد ہوئیں
پاکستان کسٹمز ایکسپورٹ کلکٹریٹ کراچی نے مس ڈیکلریشن کے ذریعے نمک اور رومال کے کنسائنمنٹ کی آڑ میں گدھے کی کھالیں اسمگل کرنے کی کوشش ناکام بنادی۔
ذرائع نے ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ کلکٹرایکسپورٹ کو ایک خفیہ اطلاع موصول ہوئی کہ گرین چینل کے ذریعے ہانگ کانگ برآمد کیے جانے والے ایک برآمدی کنسائنمنٹ میں نمک اور رومال کی آڑ میں ممنوع اشیا کی اسمگلنگ کی کوشش کی جارہی ہے۔
حکام کی جانب سے ہانگ کانگ برآمد ہونے والے کنسائنمنٹس کی سخت نگرانی اور فزیکل ایگزامنیشن کے علاوہ دستاویزات چیک کی گئیں تو انکشاف ہوا کہ برآمدکنندہ میسرز خان ٹریڈرز کی جانب سے محکمہ کسٹمز میں داخل دستاویزات میں نمک اور رومال ظاہر کیا گیا جب کہ حقیقتاً کنسائمنٹ سے 9ہزار 650کلوگرام گدھے کی کھالیں برآمدہوئیں۔
ذرائع نے بتایاکہ ابتدائی تفتیش سے اس امرکی نشاندہی ہوئی ہے کہ میسرز المقتدر سروسز کے خالد مقتدر نے گدھے کی کھالوں کے لیے فریٹ فاروڈر میسرز سی یونائیٹڈ لاجسٹک کے ذریعے کنٹینر بک کروایا تھا جبکہ کلیئرنگ ایجنٹ میسرز ٹریڈلنک انٹرنیشنل نے برآمدکنندہ میسرز خان ٹریڈرز کی مبینہ ملی بھگت سے گدھے کی کھالیں اسمگل کرنے کی کوشش کی۔
محکمہ کسٹمز کی جانب سے معاملے کا باقاعدہ مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔ ایف آئی آر کے مطابق میسرزخان ٹریڈرز نے مس ڈیکلریشن کے ذریعے نمک اور رومال کے کنسائنمنٹ کی آڑ میں گدھے کی کھالیں ہانگ کانگ اسمگل کرنے کی کوشش کی ہے۔
واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے گدھے کی کھالیں برآمد کرنے پر پابندی عائد ہے۔
ذرائع نے ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ کلکٹرایکسپورٹ کو ایک خفیہ اطلاع موصول ہوئی کہ گرین چینل کے ذریعے ہانگ کانگ برآمد کیے جانے والے ایک برآمدی کنسائنمنٹ میں نمک اور رومال کی آڑ میں ممنوع اشیا کی اسمگلنگ کی کوشش کی جارہی ہے۔
حکام کی جانب سے ہانگ کانگ برآمد ہونے والے کنسائنمنٹس کی سخت نگرانی اور فزیکل ایگزامنیشن کے علاوہ دستاویزات چیک کی گئیں تو انکشاف ہوا کہ برآمدکنندہ میسرز خان ٹریڈرز کی جانب سے محکمہ کسٹمز میں داخل دستاویزات میں نمک اور رومال ظاہر کیا گیا جب کہ حقیقتاً کنسائمنٹ سے 9ہزار 650کلوگرام گدھے کی کھالیں برآمدہوئیں۔
ذرائع نے بتایاکہ ابتدائی تفتیش سے اس امرکی نشاندہی ہوئی ہے کہ میسرز المقتدر سروسز کے خالد مقتدر نے گدھے کی کھالوں کے لیے فریٹ فاروڈر میسرز سی یونائیٹڈ لاجسٹک کے ذریعے کنٹینر بک کروایا تھا جبکہ کلیئرنگ ایجنٹ میسرز ٹریڈلنک انٹرنیشنل نے برآمدکنندہ میسرز خان ٹریڈرز کی مبینہ ملی بھگت سے گدھے کی کھالیں اسمگل کرنے کی کوشش کی۔
محکمہ کسٹمز کی جانب سے معاملے کا باقاعدہ مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔ ایف آئی آر کے مطابق میسرزخان ٹریڈرز نے مس ڈیکلریشن کے ذریعے نمک اور رومال کے کنسائنمنٹ کی آڑ میں گدھے کی کھالیں ہانگ کانگ اسمگل کرنے کی کوشش کی ہے۔
واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے گدھے کی کھالیں برآمد کرنے پر پابندی عائد ہے۔