پاک بھارت مشترکہ فلمسازی ہونی چاہیے کاشف خان
دونوں ممالک میں ایک دوسرے کے فنکاروں کو پسند کیا جاتا ہے، اداکار کی گفتگو
ٹیلی ویژن اور تھیٹر کے معروف کامیڈین اور کمپئیر کاشف خان نے کہا کہ مجھے بہت خوشی ہوتی ہے جب پاکستان اور بھارت کے فنکار خیر سگالی جذبوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک دوسرے کے قریب آنے کی کوشش کرتے ہیں۔
نصیر الدین شاہ، اوم پوری، رضا مردا، ہری ہرن اور دیگر فنکاروں نے پاکستان آکر جس طرح اپنی محبت اور پیار کا اظہار کیا اس سے فنکاروں کے درمیان قربتوں میں نہ صرف اضافہ ہوا بلکہ اسے بے حد خوش آئند قرار دیا جارہا ہے، دونوں ممالک میں ایک دوسرے کے فنکاروں کو پسند کیا جاتا ہے۔ یہ بات انھوں نے ایکسپریس سے ٹیلی فون پر بات چیت کرتے ہوئے کہی، انھوں نے کہا پاکستانی فنکاروں کا بھی بھارت میں اسی طرح خیر مقدم ہونا چاہیے تاکہ یہ دوریاں رفتہ رفتہ ختم ہو جائیں ، پاکستان اور بھارت کے درمیاں ثقافتی رشتوں کو مضبوط بنانے کے لیے حکومتی سطح پر بھی اقدامات کیے جانے چائیں،دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ فلم سازی ہونی چاہیے۔
نصیر الدین شاہ، اوم پوری، رضا مردا، ہری ہرن اور دیگر فنکاروں نے پاکستان آکر جس طرح اپنی محبت اور پیار کا اظہار کیا اس سے فنکاروں کے درمیان قربتوں میں نہ صرف اضافہ ہوا بلکہ اسے بے حد خوش آئند قرار دیا جارہا ہے، دونوں ممالک میں ایک دوسرے کے فنکاروں کو پسند کیا جاتا ہے۔ یہ بات انھوں نے ایکسپریس سے ٹیلی فون پر بات چیت کرتے ہوئے کہی، انھوں نے کہا پاکستانی فنکاروں کا بھی بھارت میں اسی طرح خیر مقدم ہونا چاہیے تاکہ یہ دوریاں رفتہ رفتہ ختم ہو جائیں ، پاکستان اور بھارت کے درمیاں ثقافتی رشتوں کو مضبوط بنانے کے لیے حکومتی سطح پر بھی اقدامات کیے جانے چائیں،دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ فلم سازی ہونی چاہیے۔