صنعتی علاقوں کے اطراف دیوارکیلئے تعاون کرینگےرینجرزکمانڈر

سیکیورٹی گارڈز جرائم پیشہ عناصر کیخلاف آگے بڑھ کر مزاحمت کریں، ذمے داری رینجرزاٹھائیگی


Business Reporter March 18, 2014
آپریشن صنعتکاروں کے مطالبے پرشروع ہوا،عدالتیں جلد فیصلے کریں تو نتائج ملیں، بریگیڈیئرحامد ۔ فوٹو: فائل

سیکشن کمانڈرسچل رینجرز بریگیڈیرحامد علی نے کہا ہے کہ پاکستان رینجرز شہر کے صنعتکاروں کی فول پروف سیکیورٹی کیلیے صنعتی علاقوں کے اطراف دیوارکی تعمیرمیں تعاون کیلیے تیار ہے۔

صنعتی یونٹوں کے نجی سیکیورٹی گارڈز جرائم پیشہ عناصر کے خلاف آگے بڑھ کر مزاحمت کریں، بیڑہ رینجرز اٹھائے گی۔ یہ بات انہوں نے پیر کو فیڈرل بی ایریا ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کے ظہرانے سے خطاب کے دوران کہی۔ بریگیڈیر حامد علی نے صنعتکاروں پر زور دیا کہ وہ شہر کے جاری حالات کے تناظر میں اپنی آمدورفت کے اوقات کا شام4 سے 8 شب کے درمیان تعین کریں جبکہ اپنی صنعتوں میں ملازمت دینے سے قبل ملازم کی (فرانزک سائنس لیب) ایف ایس ایل ضرور کرائیں اور ان ملازمین کو ملازمت دینے سے قبل ضرور کریمینل ریکارڈ چیک کروائیں جن کے کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ میں قبائلی علاقہ جات کے پتے درج ہوں۔ رینجرز نے ایف بی ایریا کے صنعتکاروں کو تحفظ دینے کی غرض سے ایسوسی ایشن کے دفتر میں ہی ایک کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹرقائم کیا ہوا ہے جس میں بیک وقت8 رینجرز اھلکار تعینات ہیں اور وہ صنعتی علاقے میں نصب 32 کیمروں کے ذریعے دن رات مانیٹرنگ کررہے ہیں۔ کراچی آپریشن کے دوران رینجرز پر کئی حملے ہوئے اور فرائض کی انجام دہی کے دوران متعدد رینجرز اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا لیکن اسکے باوجود افسران اور جوانوں کے حوصلے بلند ہیں۔

انہوں نے کہا کہ غلطیاں ہرایک سے ہوتی ہیں لیکن ہم اپنی غلطیوں سے سبق سیکھ کر کراچی کے امن کی بحالی کیلیے مستعد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ضلع وسطی میںقائم موبائل مارکیٹوں میں جلد ہی آپریشن شروع کیا جائے گا جس میں فروخت ہونیوالے پرانے موبائل فونز کی جانچ پڑتال کی جائیگی۔ اس موقع پر ڈی آئی جی ویسٹ جاوید اوڈھو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لیاری کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر مختلف زونز کی نفری لیاری منتقل کی گئی ہے، اب لیاری کے حالات بہترہونے کی امید نظر آرہی ہے جیسے ہی حالات بہتر ہوں گے۔ پولیس نفری واپس طلب کرلی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کراچی آپریشن صنعتکاروں کے مطالبے پر ہی شروع کیا گیا تھا اور جب تک عدالتوں سے مختصرمدت میں سزاؤں کا سلسلہ شروع نہیں ہوگا، مطلوبہ نتائج برآمد نہیں ہوسکتے ہیں تاہم اب عدالتوں سے گرفتار جرائم پیشہ افراد کو سزائیں دینے کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے اور جلد ہی اسکے دوررس نتائج ملیں گے۔

انہوں نے کہا کہ دیگر جرائم کی نسبت اغوابرائے تاوان کی وارداتیں قدرے بڑھی ہیں۔ پولیس نے متعدد گروہ پہلے بھی ختم کیے اور نئے گروہوں کا بھی جلد خاتمہ کردیا جائے گا جن تک پولیس رسائی حاصل کرچکی ہے جو جلد ہی حراست میں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ گرفتاریوں سے پتہ چلا ہے کہ بعض گروہ بلوچستان سے آپریٹ ہورہے ہیں۔ ایف بی ایریا ایسوسی ایشن کے چیئرمین شیخ تحسین نے کراچی آپریشن سے قبل کاروباری سرگرمیاں مفلوج ہوکر رہ گئی تھیں لیکن اب شہر میں امن کی صورتحال قدرے بہترہے لیکن اغوابرائے تاوان کی وارداتوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسوسی ایشن کے تحت فیڈرل بی ایریا زون کو کراچی کے دیگر علاقوں کیلیے رول ماڈل بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کے تعاون سے اس علاقے میں ٹریفک اژدہام پر قابو پالیا گیا ہے۔ ڈپٹی چیف سی پی ایل سی ادریس گیگی نے کہا کہ صنعتی علاقوں سے پولیس نفری واپس لیناسیکیورٹی رسک ہے جو کسی بھی وقت بڑے حادثے کا بھی پیش خیمہ بن سکتا ہے۔ مسرورعلوی نے کہا کہ سہراب گوٹھ اور سچل کے علاقے میں قائم کچی آبادیاں شہر کیلیے خطرہ ہیں کیوں کہ ان علاقوں میں قبائلی سسٹم نافذ ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں