سیلاب 28 ٹرینوں کا ’’پہیہ جام‘‘ خسارہ 11 ارب سے بڑھ گیا

متاثرہ علاقوں میں ریلوے ٹریکس اور پلوں سے سیلابی پانی اترنے تک ٹرینیں نہیں چلائیں گے، سی ای او ریلوے


Bilal Ghori September 05, 2022
متاثرہ علاقوں میں ریلوے ٹریکس اور پلوں سے سیلابی پانی اترنے تک ٹرینیں نہیں چلائیں گے، سی ای او ریلوے ۔ فوٹو: فائل

سیلابی پانی سے ٹریک اور پلوں کو پہنچنے والے نقصان سے اپ اینڈ ڈاؤن 28 ٹرینوں کا پہیہ بیک وقت رکنے سے بڑھتے دنوں کے ساتھ ریلوے کا خسارہ 11ارب روپے سے بھی بڑھ گیا ہے۔

ریلوے ٹریک پر سیلابی پانی موجود ہونے کے باعث مسافر ٹرین آپریشن مزید 5 روز کیلئے تاخیر کا شکار ہو گیا ہے۔ کوئٹہ سیکشن پر ہرک سٹیشن پر ریلوے پل ٹوٹنے سے آئندہ دو ماہ تک بحال ہوگا۔

سیلابی پانی سے ریلوے ٹریک سگنلز سسٹم اور پلوں کو پہنچنے والے شدید نقصان کی وجہ سے ٹرین آپریشن مکمل طور پر معطل ہوکر رہ گیا ہے۔ لاہور، سکھر، کراچی،سبی اور کوئٹہ ڈویژن کے درمیان مسافر ٹرین آپریشنز معطل ہیں۔ سیلابی ریلوں سے قبل ٹرینوں کے ساتھ کراچی اور کوئٹہ ڈویژن گیا ٹیکینکل، الیکٹریکل اور میکینکل عملہ وہاں پھنس کر بیمار ہو گیا ہے۔

سی ای او ریلوے کا کہنا ہے کہ متاثرہ علاقوں میں ریلوے ٹریکس اور پلوں سے سیلابی پانی اترنے تک ٹرینیں نہیں چلائیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں