چیف الیکشن کمشنر کی تقرری پر حکومت اور اپوزیشن کے اتفاق کا امکان معدوم
جسٹس جاوید اقبال، جسٹس رضا، جسٹس شاکر اﷲ جان، جسٹس ناصر اسلم زاہد کے نام زیرغور
چیف الیکشن کمشنر کے تقرر کیلیے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان کسی ایک نام پر فوری اتفاق رائے کے امکانات معدوم ہو گئے ہیں۔
حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ کے 4 سابق ججز کو چیف الیکشن کمشنر بنانے کیلیے غور کیا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کے گزشتہ 2 برسوں میں رٹائر ہونے والے3 ججز کا بطور قائم مقام چیف الیکشن کمشنر ذمے داریاں انجام دینے کا تجربہ بھی زیر غور لایا جا رہا ہے، ان ججز میں جسٹس جاوید اقبال، جسٹس سردار رضا خان اور جسٹس میاں شاکر اﷲ جان شامل ہیں جبکہ جسٹس ریٹائرڈ ناصر اسلم زاہد بھی چیف الیکشن کمشنر کے لیے حکومت کی جانب سے زیر غو ر ناموں میں شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق 2012 میں جب جسٹس ریٹائرڈ فخرالدین جی ابراہیم کا بطور چیف الیکشن کمشنر تقرر کیا گیا تھا اس وقت بھی جسٹس ناصر اسلم زاہد کا نام زیر غور تھا۔ ذرائع کے مطابق جسٹس ناصر اسلم زاہد کے علاوہ باقی تینوں ججز65 سال کی عمر میں ریٹائر ہوئے اور ابھی ان کی ریٹائر منٹ کو3 سال نہیں ہوئے جبکہ جسٹس ناصر اسلم زاہد سابق صدر پرویز مشرف کے پہلے پی سی او کے باعث سپریم کورٹ کے جج کا حلف نہ اٹھانے پر ریٹائر ہو گئے تھے جبکہ دیگر تینوں ججز2009 کی عدلیہ بحالی تحریک میں شامل تھے ۔حکومت کی جانب سے کل سپریم کورٹ میں نئے چیف الیکشن کمشنر کے تقرر کے لیے مزید مہلت مانگنے کا امکان ہے۔
حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ کے 4 سابق ججز کو چیف الیکشن کمشنر بنانے کیلیے غور کیا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کے گزشتہ 2 برسوں میں رٹائر ہونے والے3 ججز کا بطور قائم مقام چیف الیکشن کمشنر ذمے داریاں انجام دینے کا تجربہ بھی زیر غور لایا جا رہا ہے، ان ججز میں جسٹس جاوید اقبال، جسٹس سردار رضا خان اور جسٹس میاں شاکر اﷲ جان شامل ہیں جبکہ جسٹس ریٹائرڈ ناصر اسلم زاہد بھی چیف الیکشن کمشنر کے لیے حکومت کی جانب سے زیر غو ر ناموں میں شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق 2012 میں جب جسٹس ریٹائرڈ فخرالدین جی ابراہیم کا بطور چیف الیکشن کمشنر تقرر کیا گیا تھا اس وقت بھی جسٹس ناصر اسلم زاہد کا نام زیر غور تھا۔ ذرائع کے مطابق جسٹس ناصر اسلم زاہد کے علاوہ باقی تینوں ججز65 سال کی عمر میں ریٹائر ہوئے اور ابھی ان کی ریٹائر منٹ کو3 سال نہیں ہوئے جبکہ جسٹس ناصر اسلم زاہد سابق صدر پرویز مشرف کے پہلے پی سی او کے باعث سپریم کورٹ کے جج کا حلف نہ اٹھانے پر ریٹائر ہو گئے تھے جبکہ دیگر تینوں ججز2009 کی عدلیہ بحالی تحریک میں شامل تھے ۔حکومت کی جانب سے کل سپریم کورٹ میں نئے چیف الیکشن کمشنر کے تقرر کے لیے مزید مہلت مانگنے کا امکان ہے۔