عمران خان کی تقاریر براہ راست نشر کرنے پر پابندی کالعدم
ممنوعہ مواد نشر ہو تو پیمرا ٹی وی چینلز کے خلاف کارروائی کرسکتا ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ
اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کی تقاریر براہ راست نشر کرنے پر پابندی کا پیمرا کا حکم کالعدم قرار دے دیا۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے پیمرا کے پابندی کے نوٹیفیکیشن کو کالعدم قرار دے دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے ہدایت کی کہ پیمرا سپریم کورٹ کے فیصلے پر موثر عمل درآمد کرائے ، اگر کوئی چینل ڈیلے میکنزم (تاخیری طریقہ کار) پر عمل نا کرے تو پیمرا قانونی کارروائی کر سکتا ہے ، ٹی وی چینلز تاخیری سسٹم کے تحت ممنوعہ مواد کی نشر روکنے کے پابند ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: " آپ اپنے لیے مشکلات پیدا کریں گے" ، چیف جسٹس کا عمران خان کے وکلا سے مکالمہ
عدالت نے قرار دیا کہ پیمرا سپریم کورٹ کی ہدایات کی روشنی میں قانون پر عمل کرانے کا پابند ہے، اگر ممنوعہ مواد نشر ہوا تو پیمرا ٹی وی چینلز کے خلاف کارروائی کرسکتا ہے۔
واضح رہے کہ عمران خان نے پیمرا کے 20 اگست کے نوٹیفکیشن کو چیلنج کیا تھا۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے پیمرا کے پابندی کے نوٹیفیکیشن کو کالعدم قرار دے دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے ہدایت کی کہ پیمرا سپریم کورٹ کے فیصلے پر موثر عمل درآمد کرائے ، اگر کوئی چینل ڈیلے میکنزم (تاخیری طریقہ کار) پر عمل نا کرے تو پیمرا قانونی کارروائی کر سکتا ہے ، ٹی وی چینلز تاخیری سسٹم کے تحت ممنوعہ مواد کی نشر روکنے کے پابند ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: " آپ اپنے لیے مشکلات پیدا کریں گے" ، چیف جسٹس کا عمران خان کے وکلا سے مکالمہ
عدالت نے قرار دیا کہ پیمرا سپریم کورٹ کی ہدایات کی روشنی میں قانون پر عمل کرانے کا پابند ہے، اگر ممنوعہ مواد نشر ہوا تو پیمرا ٹی وی چینلز کے خلاف کارروائی کرسکتا ہے۔
واضح رہے کہ عمران خان نے پیمرا کے 20 اگست کے نوٹیفکیشن کو چیلنج کیا تھا۔