ڈالر برآمد کرنے کیلیے اسٹیٹ بینک کی پیشگی منظوری لازمی قرار
اطلاق 7ستمبر سے ہوگا، ایکسچینج کمپنیاں برآمد کی حد اورپاس موجود ڈالرز اوردوسری کرنسیوں کی مالیت بتانے کی پابند ہوں گی
امریکی ڈالر کی ایکسپورٹ کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی پیشگی منظوری لازمی قرار دیدی گئی۔
امریکی کرنسی ایکسپورٹ کرنے والی ایکسچینج کمپنیوں کو اسٹیٹ بینک سے پیشگی اجازت لینا ہو گی۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق ایکس چینج کمپنیاں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ایکسچینج پالیسی ڈپارٹمنٹ سے اجازت لینے کے پابند ہوں گے۔ پیشگی منظوری کا اطلاق 7 ستمبر سے ہو گا۔
اسٹیٹ بینک نے 10 اگست 2022 کو ایکسچینج کمپنیوں کو امریکی ڈالر کی کنسائنمنٹ کی بنیاد پر کارگو یا سیکیورٹی کمپنیوں کے ذریعے ایکسپورٹ کی اجازت دی تھی۔ امریکی ڈالر کی ایکسپورٹ کرنے والی ایکسچینج کمپنیاں اپنے ایکسپورٹ کی حد بتانے کی پابند ہوں گی۔ ایکس چینج کمپنیاں اسٹیٹ بینک کو آگاہ کریں گی کہ ان کے پاس کتنی مالیت کی امریکی کرنسی موجود ہے ۔
ایکس چینج کمپنیاں اسٹیٹ بینک کو امریکی ڈالر کی علاوہ کرنسیوں کی مالیت سے بھی آگاہ کریں گی ، امریکی کرنسی کی کتنی مالیت کب ایکسپورٹ کی جائے گی اسٹیٹ بینک کو پیشگی منظوری لیتے وقت آگاہ کرنا ہو گا۔
امریکی کرنسی ایکسپورٹ کرنے والی ایکسچینج کمپنیوں کو اسٹیٹ بینک سے پیشگی اجازت لینا ہو گی۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق ایکس چینج کمپنیاں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ایکسچینج پالیسی ڈپارٹمنٹ سے اجازت لینے کے پابند ہوں گے۔ پیشگی منظوری کا اطلاق 7 ستمبر سے ہو گا۔
اسٹیٹ بینک نے 10 اگست 2022 کو ایکسچینج کمپنیوں کو امریکی ڈالر کی کنسائنمنٹ کی بنیاد پر کارگو یا سیکیورٹی کمپنیوں کے ذریعے ایکسپورٹ کی اجازت دی تھی۔ امریکی ڈالر کی ایکسپورٹ کرنے والی ایکسچینج کمپنیاں اپنے ایکسپورٹ کی حد بتانے کی پابند ہوں گی۔ ایکس چینج کمپنیاں اسٹیٹ بینک کو آگاہ کریں گی کہ ان کے پاس کتنی مالیت کی امریکی کرنسی موجود ہے ۔
ایکس چینج کمپنیاں اسٹیٹ بینک کو امریکی ڈالر کی علاوہ کرنسیوں کی مالیت سے بھی آگاہ کریں گی ، امریکی کرنسی کی کتنی مالیت کب ایکسپورٹ کی جائے گی اسٹیٹ بینک کو پیشگی منظوری لیتے وقت آگاہ کرنا ہو گا۔