وزیراعظم کا توشہ خانہ کے تحائف کی عوامی نمائش کا فیصلہ
وزیراعظم نے بیرون ممالک سے ملنے والے تحائف سرکاری خزانے میں جمع کرا دیے جن کی مالیت 27 کروڑ روپے ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف پاکستان کی تاریخ کی منفرد مثال بن گئے۔
شہباز شریف نے وزیراعظم ہاؤس میں نئی روایت قائم کر دی۔ انہیں ملنے والے غیرملکی تحائف اب وزیراعظم ہاؤس میں مستقل طور پر رکھے جائیں گے جنہین عوام دیکھ سکیں گے۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ تحائف عوام کو دکھانےکا اہتمام کیا جائے تاکہ وہ دوست ممالک کی پاکستان سے محبت سے آگاہ ہوں۔
شہباز شریف کی ہدایت پر وزیراعظم ہاؤس میں جگہ مختص کر دی گئی جہاں یہ تحائف رکھے جائیں گے جنہیں عوام دیکھ سکیں گے۔
وزیراعظم نے بیرون ممالک سے ملنے والے تحائف سرکاری خزانے میں جمع کرا دیے جن کی مالیت 27 کروڑ روپے ہے۔
وزیراعظم کو یہ قیمتی تحائف خلیجی ممالک کے دوروں کے دوران ملے تھے جن میں ہیرے جڑی دو قیمتی گھڑیاں بھی شامل ہیں۔ ایک گھڑی کی مالیت 10 کروڑ اور دوسری کی قیمت 17 کروڑ بتائی گئی ہے۔
خلیجی ریاستوں کی جانب سے شہباز شریف کو عمران خان سے زیادہ مہنگی گھڑیاں دی گئی ہیں۔ انہوں نے قیمتی قلم، انگوٹھی، 'کف لنک' (بٹن) اور خوشبو کے تمام تحائف بھی توشہ خانے میں جمع کرادیے۔
شہباز شریف وزیر اعلی پنجاب کے طور پر بھی دس سال کے دوران ملنے والے تمام غیرملکی تحائف توشہ خانے میں جمع کرواتے رہے ہیں۔
شہباز شریف نے وزیراعظم ہاؤس میں نئی روایت قائم کر دی۔ انہیں ملنے والے غیرملکی تحائف اب وزیراعظم ہاؤس میں مستقل طور پر رکھے جائیں گے جنہین عوام دیکھ سکیں گے۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ تحائف عوام کو دکھانےکا اہتمام کیا جائے تاکہ وہ دوست ممالک کی پاکستان سے محبت سے آگاہ ہوں۔
شہباز شریف کی ہدایت پر وزیراعظم ہاؤس میں جگہ مختص کر دی گئی جہاں یہ تحائف رکھے جائیں گے جنہیں عوام دیکھ سکیں گے۔
وزیراعظم نے بیرون ممالک سے ملنے والے تحائف سرکاری خزانے میں جمع کرا دیے جن کی مالیت 27 کروڑ روپے ہے۔
وزیراعظم کو یہ قیمتی تحائف خلیجی ممالک کے دوروں کے دوران ملے تھے جن میں ہیرے جڑی دو قیمتی گھڑیاں بھی شامل ہیں۔ ایک گھڑی کی مالیت 10 کروڑ اور دوسری کی قیمت 17 کروڑ بتائی گئی ہے۔
خلیجی ریاستوں کی جانب سے شہباز شریف کو عمران خان سے زیادہ مہنگی گھڑیاں دی گئی ہیں۔ انہوں نے قیمتی قلم، انگوٹھی، 'کف لنک' (بٹن) اور خوشبو کے تمام تحائف بھی توشہ خانے میں جمع کرادیے۔
شہباز شریف وزیر اعلی پنجاب کے طور پر بھی دس سال کے دوران ملنے والے تمام غیرملکی تحائف توشہ خانے میں جمع کرواتے رہے ہیں۔