شہر قائد میں اسٹریٹ کرائمز کی تعداد نے محکمہ پولیس اور اعلی افسران کی کارکردگی کا پول کھل گیا، رواں سال کے 8 ماہ کے دوران شہر کے مختلف علاقوں میں اسٹریٹ کرائمز کی 57 ہزار 836 وارداتیں رپورٹ ہوئیں۔
تفصیلات کے مطابق ڈکیتی کے دوران سفاک لیٹروں نے مزاحمت پر 71 شہریوں سے جینے کا حق چھین لیا جبکہ 300 سے زائد افراد کو فائرنگ کر کے زخمی کر دیا، گزشتہ 8 ماہ کے دوران لیٹروں نے 19 ہزار 321 موبائل فونز ، 37 ہزار 15 موٹر سائیکلیں اور 1500 گاڑیاں چوری و چھین لیں۔
شہر میں جاری ڈاکو راج کے دوران رواں ماہ ستمبر کے پہلے ہفتے میں ڈاکوؤں نے 11 معصوم نہتے شہریوں کو مزاحمت پر موت کے گھاٹ اتار دیا جبکہ پولیس تاحال کسی ایک بھی شہری کے قاتل کو گرفتار کرنے میں کامیاب نہ ہوسکی۔
شہر میں اسٹریٹ کرائمز کی بڑھتی ہوئی وارداتوں پر عوامی حلقوں کی جانب سے مطالبہ زور پکڑ گیا ہے کہ وارداتوں کی روک تھام میں ناکامی پر صرف ایس ایچ اوز کو قربانی کا بکرا نہ بنایا جائے بلکہ ڈویژبل ایس پیز ، ایس پی انویسٹی گیشنز اور ضلع ایس ایس پیز کی بھی پیشہ وارانہ صلاحتیوں کا جائزہ لیکر ان کے خلاف بھی ایکشن لیا جائے۔