آرمی چیف کے تقرر کا فیصلہ دباؤ میں آکر نہیں کریں گے خواجہ آصف
آرمی چیف کی تعیناتی سے متعلق متنازع بیان پر عمران خان کو کوئی رعایت نہیں دی جائے گی، وزیر دفاع
وزیردفاع خواجہ محمد آصف کا کہنا ہے کہ آرمی چیف کی تقرری کے معاملے پر کسی کے دباؤ میں آ کر فیصلہ نہیں کریں گے۔
امریکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ عمران خان کے آرمی چیف کی تقرری کے حوالے سے متنازع بیان پرانہیں کسی قسم کی کوئی رعایت نہیں دی جائے گی۔ متنازع بیان پر قانونی کارروائی سے قبل مکمل تحقیقات کی جائیں گی۔
خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ آرمی چیف کی تقرری کو متنازع بنانا کسی صورت ملک اور قوم کے مفاد میں ہیں بلکہ وہ اسے دشمنی سمجھتے ہیں۔ اتحادی حکومت میں اہم فیصلوں میں مشاورت ہوتی ہے اور فوج کی جانب سے موصول ہونے والے ناموں کو اتحادی رہنماؤں کے سامنے رکھا جائے گا۔جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت میں توسیع سے متعلق بات قبل از وقت اورغیرضروری ہے۔
خواجہ آصف نے واضح کیا کہ افغانستان میں ڈرون حملوں کے لئے پاکستان کی سرزمین استعمال نہیں ہوئی۔انہوں نے کہا کہ امریکا کے افغانستان سے انخلا سے قبل پاکستان کے فضائی اور زمینی راستے استعمال کیے جاتے رہے ہیں تاہم اس وقت واشنگٹن کے ساتھ اسلام آباد کا ایسا کوئی معاہدہ نہیں
امریکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ عمران خان کے آرمی چیف کی تقرری کے حوالے سے متنازع بیان پرانہیں کسی قسم کی کوئی رعایت نہیں دی جائے گی۔ متنازع بیان پر قانونی کارروائی سے قبل مکمل تحقیقات کی جائیں گی۔
خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ آرمی چیف کی تقرری کو متنازع بنانا کسی صورت ملک اور قوم کے مفاد میں ہیں بلکہ وہ اسے دشمنی سمجھتے ہیں۔ اتحادی حکومت میں اہم فیصلوں میں مشاورت ہوتی ہے اور فوج کی جانب سے موصول ہونے والے ناموں کو اتحادی رہنماؤں کے سامنے رکھا جائے گا۔جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت میں توسیع سے متعلق بات قبل از وقت اورغیرضروری ہے۔
خواجہ آصف نے واضح کیا کہ افغانستان میں ڈرون حملوں کے لئے پاکستان کی سرزمین استعمال نہیں ہوئی۔انہوں نے کہا کہ امریکا کے افغانستان سے انخلا سے قبل پاکستان کے فضائی اور زمینی راستے استعمال کیے جاتے رہے ہیں تاہم اس وقت واشنگٹن کے ساتھ اسلام آباد کا ایسا کوئی معاہدہ نہیں