سپریم کورٹ بینک ڈیفالٹرز کی ضمانت منسوخی کیلیے نیب کی درخواستیں مسترد
ڈیفالٹرز اور بینک کے درمیان سمجھوتا ہو چکا، نیب کو کیا اختیار ہے کہ کیس کو جاری رکھے، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ
سپریم کورٹ میں مختلف کیسز میں بینک ڈیفالٹرز کی ضمانت منسوخی کی نیب درخواستوں پر سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے درخواستیں مسترد کر دیں۔
عدالت نے مختلف کیسز میں ضمانت کی درخواستوں کو الگ کر کے فریقین کو نوٹس جاری کر دیے۔ دوران سماعت کیس کی تیاری نہ ہونے پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے نیب پراسیکیوٹر کی سرزنش کرتے ہوئےریمارکس دیے کہ کیس میں بینک ڈیفالٹرز اور بینک کے درمیان سمجھوتا ہو چکا ہے۔نیب کو کیا اختیار ہے کہ فریقین کے درمیان سمجھوتے کے باوجود کیس کو جاری رکھے؟
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے کہ کیا کوئی قانونی دلیل ہے یا نیب نے صرف زبانی باتیں ہی کرنی ہیں؟۔ نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو موقف دیتے ہوئے بتایا کہ یہ کیسز ابھی چلنے چاہییں اور ملزمان کی ضمانت منسوخ ہونی چاہیے۔ جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے کہا کہ آپ ایک وکیل ہیں، آپ کو کیس چلانے کے کچھ تو بنیادی طریقہ کار معلوم ہونے چاہییں۔
عدالت نے ضمانت منسوخی کے لیے نیب کی درخواستیں مسترد کردیں۔
عدالت نے مختلف کیسز میں ضمانت کی درخواستوں کو الگ کر کے فریقین کو نوٹس جاری کر دیے۔ دوران سماعت کیس کی تیاری نہ ہونے پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے نیب پراسیکیوٹر کی سرزنش کرتے ہوئےریمارکس دیے کہ کیس میں بینک ڈیفالٹرز اور بینک کے درمیان سمجھوتا ہو چکا ہے۔نیب کو کیا اختیار ہے کہ فریقین کے درمیان سمجھوتے کے باوجود کیس کو جاری رکھے؟
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے کہ کیا کوئی قانونی دلیل ہے یا نیب نے صرف زبانی باتیں ہی کرنی ہیں؟۔ نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو موقف دیتے ہوئے بتایا کہ یہ کیسز ابھی چلنے چاہییں اور ملزمان کی ضمانت منسوخ ہونی چاہیے۔ جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے کہا کہ آپ ایک وکیل ہیں، آپ کو کیس چلانے کے کچھ تو بنیادی طریقہ کار معلوم ہونے چاہییں۔
عدالت نے ضمانت منسوخی کے لیے نیب کی درخواستیں مسترد کردیں۔