لاہور جاکر پسند کی شادی کا کیس نکاح خواں اور گواہ کی ضمانت منظور
ملزم ظہیر اور شبیر کی درخواست ضمانت اور مغویہ کا 164 کا بیان ریکارڈ کرانے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
سندھ ہائی کورٹ نے کراچی سے لاہور جاکر پسند کی شادی کرنے والی لڑکی کے مقدمے میں نکاح خواں اور گواہ کی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
جسٹس صلاح الدین پہنور پر مشتمل سنگل بینچ نے کراچی سے لاہور جا کر پسند کی شادی کرنے والی لڑکی کے مقدمے میں نکاح خواں اور گواہ کی درخواست ضمانت پر فیصلہ سنادیا۔
عدالت نے نکاح خواں ملزم اصغر علی اور گواہ ملزم غلام مصطفی کی ضمانت منظور کرتے ہوئے جیل سے رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے ملزمان کو ایک ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا بھی حکم دے دیا۔
دریں اثنا یڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شرقی نے کم عمر بچی کے مبینہ اغوا کے مقدمے میں مرکزی ملزم ظہیر اور شبیر کی درخواست ضمانت اور مغویہ سے ملنے اور مغویہ کا 164 بیان ریکارڈ کرانے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
کراچی سٹی کورٹ میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی عدالت کے روبرو کم عمر بچی کے مبینہ اغوا کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔ مرکزی ملزم ظہیر اور شبیر کی درخواست ضمانت وکلا کے دلائل مکمل کرلئے۔ عدالت نے ملزمان کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
عدالت نے ملزم ظہیر کی جانب سے مغویہ سے ملاقات کرنے اور مغویہ کا 164 بیان ریکارڈ کرانے کی درخواست پر بھی فیصلہ محفوظ کرلیا۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ درخواستوں پر فیصلہ 14 ستمبر کو سنایا جائے گا۔ مدعی کے وکیل کے مطابق ملزم نکاح خواں اور گواہ کی ضمانت منظوری کے فیصلے کو چیلنج کریں گے، کیس کے اس مرحلے پر ظہیر اور شبیر کو ضمانت نہیں دی جاسکتی۔
جسٹس صلاح الدین پہنور پر مشتمل سنگل بینچ نے کراچی سے لاہور جا کر پسند کی شادی کرنے والی لڑکی کے مقدمے میں نکاح خواں اور گواہ کی درخواست ضمانت پر فیصلہ سنادیا۔
عدالت نے نکاح خواں ملزم اصغر علی اور گواہ ملزم غلام مصطفی کی ضمانت منظور کرتے ہوئے جیل سے رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے ملزمان کو ایک ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا بھی حکم دے دیا۔
دریں اثنا یڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شرقی نے کم عمر بچی کے مبینہ اغوا کے مقدمے میں مرکزی ملزم ظہیر اور شبیر کی درخواست ضمانت اور مغویہ سے ملنے اور مغویہ کا 164 بیان ریکارڈ کرانے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
کراچی سٹی کورٹ میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی عدالت کے روبرو کم عمر بچی کے مبینہ اغوا کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔ مرکزی ملزم ظہیر اور شبیر کی درخواست ضمانت وکلا کے دلائل مکمل کرلئے۔ عدالت نے ملزمان کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
عدالت نے ملزم ظہیر کی جانب سے مغویہ سے ملاقات کرنے اور مغویہ کا 164 بیان ریکارڈ کرانے کی درخواست پر بھی فیصلہ محفوظ کرلیا۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ درخواستوں پر فیصلہ 14 ستمبر کو سنایا جائے گا۔ مدعی کے وکیل کے مطابق ملزم نکاح خواں اور گواہ کی ضمانت منظوری کے فیصلے کو چیلنج کریں گے، کیس کے اس مرحلے پر ظہیر اور شبیر کو ضمانت نہیں دی جاسکتی۔