پنجاب میں 8 ماہ کے دوران 33 خطرناک ملزمان پولیس حراست سے فرار
رواں برس سب سے زیادہ ملزمان لاہور پولیس کی حراست سے فرار ہوئے، واقعات میں اضافہ
پنجاب میں پولیس کی لاپروائی کے باعث 8 ماہ کے دوران 33 خطرناک ملزمان کے حراست سے فرار ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق صوبے میں پولیس کی ناقص حکمت عملی کے باعث حراست سے ملزمان کے بھاگنےکا رجحان بڑھ رہا ہے۔ تازہ اعداد شمار کے مطابق رواں سال کے پہلے 8 ماہ میں 33 خطرناک ملزمان پولیس حراست سے فرار ہوگئے۔ گزشتہ برس بھی اسی دورانیے میں 25 ملزمان پولیس حراست سے فرار ہوئے تھے۔
دستیاب اعداد شمار کے مطابق رواں برس سب سے زیادہ ملزمان لاہور پولیس کی حراست سے فرار ہوئے، جن کی تعداد 11 بتائی جاتی ہے۔ گزشتہ برس لاہور پولیس کی حراست سے5 ملزمان فرار ہوئے تھے۔رواں سال سنگین جرائم کےملزمان کے خلاف کام کرنے والے سی آئی اے یونٹ سے بھی 3 ملزمان فرار ہوئے۔
علاوہ ازیں شیخوپورہ سے 3، گوجرانوالہ سے 4، راولپنڈی سے 3، سرگودھا سے ایک، فیصل آباد سے 6 ملزمان فرار ہوئے۔ ملتان، ساہیوال اور بہاولپور سے ایک ایک اور ڈی جی خان سے 3 ملزمان حوالات توڑ کر فرار ہونے میں کامیاب ہوئے۔ حکام کے مطابق اعلیٰ پولیس افسران نے فرار ہونے والے ملزمان کے متعلقہ افسران کے خلاف کاروائیاں اور انکوائریاں بھی کی گئیں۔ اس کے علاوہ متعلقہ تھانے کے پولیس افسران واہلکاروں کوحوالات میں بھی بند کیا گیا، تاہم ملزمان کے فرار ہونے کے واقعات میں مسلسل اضافہ سامنے آ رہا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق صوبے میں پولیس کی ناقص حکمت عملی کے باعث حراست سے ملزمان کے بھاگنےکا رجحان بڑھ رہا ہے۔ تازہ اعداد شمار کے مطابق رواں سال کے پہلے 8 ماہ میں 33 خطرناک ملزمان پولیس حراست سے فرار ہوگئے۔ گزشتہ برس بھی اسی دورانیے میں 25 ملزمان پولیس حراست سے فرار ہوئے تھے۔
دستیاب اعداد شمار کے مطابق رواں برس سب سے زیادہ ملزمان لاہور پولیس کی حراست سے فرار ہوئے، جن کی تعداد 11 بتائی جاتی ہے۔ گزشتہ برس لاہور پولیس کی حراست سے5 ملزمان فرار ہوئے تھے۔رواں سال سنگین جرائم کےملزمان کے خلاف کام کرنے والے سی آئی اے یونٹ سے بھی 3 ملزمان فرار ہوئے۔
علاوہ ازیں شیخوپورہ سے 3، گوجرانوالہ سے 4، راولپنڈی سے 3، سرگودھا سے ایک، فیصل آباد سے 6 ملزمان فرار ہوئے۔ ملتان، ساہیوال اور بہاولپور سے ایک ایک اور ڈی جی خان سے 3 ملزمان حوالات توڑ کر فرار ہونے میں کامیاب ہوئے۔ حکام کے مطابق اعلیٰ پولیس افسران نے فرار ہونے والے ملزمان کے متعلقہ افسران کے خلاف کاروائیاں اور انکوائریاں بھی کی گئیں۔ اس کے علاوہ متعلقہ تھانے کے پولیس افسران واہلکاروں کوحوالات میں بھی بند کیا گیا، تاہم ملزمان کے فرار ہونے کے واقعات میں مسلسل اضافہ سامنے آ رہا ہے۔