پی ٹی آئی نے استعفوں کی منظوری کیخلاف درخواست واپس لے لی
اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کیخلاف درخواست نامکمل ہونے کے باعث واپس لی گئی
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے استعفوں کی منظوری کے خلاف درخواست واپس لے لی۔
پی ٹی نے اپنے ارکان کے استعفوں کی مرحلہ وار منظوری کے خلاف سپریم کورٹ میں دائردرخواست واپس لے لی۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف دائر درخواست نامکمل ہونے کے باعث واپس لی گئی۔
رہنما پی ٹی آئی اسد عمر کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم کرنے اور قومی اسمبلی کے اسپیکرراجا پرویز اشرف کی جانب سے مرحلہ وار استعفوں کی منظوری کو غیرقانونی اور غیر آئینی قرار دینے کی استدعا کی گئی تھی۔
درخواست میں کہا گیا تھا کہ پی ٹی آئی نے عوام سے تازہ مینڈیٹ لینے کے لئے قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا۔تحریک انصاف کے ارکان قومی اسمبلی سے استعفی دے چکے ہیں۔
درخواست میں مزید کہا گیا تھا کہ سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے اسمبلی فلور پر پی ٹی آئی کے 125 ارکان کے استعفے منظورکرنے کا اعلان کیا تھا۔ اسپیکر راجا پرویز اشرف کی جانب سے استعفوں کی مرحلہ وار منظوری طے کردہ اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔
پی ٹی نے اپنے ارکان کے استعفوں کی مرحلہ وار منظوری کے خلاف سپریم کورٹ میں دائردرخواست واپس لے لی۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف دائر درخواست نامکمل ہونے کے باعث واپس لی گئی۔
رہنما پی ٹی آئی اسد عمر کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم کرنے اور قومی اسمبلی کے اسپیکرراجا پرویز اشرف کی جانب سے مرحلہ وار استعفوں کی منظوری کو غیرقانونی اور غیر آئینی قرار دینے کی استدعا کی گئی تھی۔
درخواست میں کہا گیا تھا کہ پی ٹی آئی نے عوام سے تازہ مینڈیٹ لینے کے لئے قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا۔تحریک انصاف کے ارکان قومی اسمبلی سے استعفی دے چکے ہیں۔
درخواست میں مزید کہا گیا تھا کہ سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے اسمبلی فلور پر پی ٹی آئی کے 125 ارکان کے استعفے منظورکرنے کا اعلان کیا تھا۔ اسپیکر راجا پرویز اشرف کی جانب سے استعفوں کی مرحلہ وار منظوری طے کردہ اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔