
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ترجمان ریلوے نے بتایا کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے آج سیلاب سے متاثرہ ریلوے تنصیبات کا دورہ کیا جبکہ بھریا روڈ پر زیر آب ٹریک کی انسپکشن بھی کی۔
وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ سیلاب نے ٹریکس کو شدید نقصان پہنچایا ہے، کئی مقامات پر ٹریکس پر سیلابی پانی ایک فٹ سے زائد ہے اور جب تک پانی اتر نہیں جائے گا، اس وقت تک ٹریکس کی فٹنس کا اندازہ نہیں لگایا جا سکتا۔
مزید پڑھیں؛ ٹرین آپریشن بحال ہونے میں 12 سے 15 دن لگ سکتے ہیں، حکام
انہوں نے کہا کہ ٹریک پر ایک فٹ سے زیادہ پانی موجود ہے جہاں سے پانی نکالنے کے لیے ریلوے، پاک فوج اور ضلعی انتظامیہ کا مشترکہ ایکشن پلان اپنانے کا فیصلہ کیا ہے، پانی کا انخلاء ریلوے کے ساتھ مقامی آبادی کے لیے بھی فائدہ مند ہوگا۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پانی اترنے کے بعد انسپکشن ہوگی جس کے بعد کراچی تک ٹرین آپریشن کی بحالی کی کوئی تاریخ دی جا سکے گی، ریلوےکا عملہ تنصیبات کی مرمت اور جلد بحالی کے لیے تین شفٹوں میں کام کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ سیلاب کے باعث ریلوے کا نظام شدید متاثر ہوا ہے اور جولائی کے آخر سے ریلوے نے ملک بھر کے لیے ٹرین آپریشن معطل کر رکھا ہے، تاہم پشاور سے روہڑی کے درمیان خیبر میل اور رحمان بابا ایکسپریس کو چلایا جا رہا ہے۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔