امریکا کسی بھی ملک کی تمام فون کالز ریکارڈ کرسکتا ہے امریکی اخبار

این ایس اے نے 2009 میں ایسا نظام بنایا جس سے کسی بھی ملک کی 30 دنوں کی کالز کو ریکارڈ کیا جاسکتا ہے، امریکی اخبار


ویب ڈیسک March 19, 2014
جن ممالک کی ٹیلی فون کالز ریکاڑد کی جاتی ہیں ان کے نام منظرعام پر نہیں لائےجاتے، امریکی اخبار فائل: فوٹو

RAWALPINDI:

امریکی اخبار ''واشنگٹن'' پوسٹ کا کہنا ہے کہ امریکی جاسوسی ادارہ کسی بھی ملک کی تمام فون کالز ریکارڈ کر سکتا ہے۔


اخبار کی حالیہ رپورٹ کے مطابق امریکا کے جاسوسی ادارے نیشنل سیکیورٹی ایجنسی (این ایس اے) نے ایک ایسا جاسوسی نظام بنایا ہوا ہے جو کسی بھی ملک کی تمام فون کالز ریکارڈز کرسکتا ہے، ادارے نے بیرونی ملک کالز ریکارڈ کرنے کا یہ نظام 2009 میں بنایا جس کے تحت ایک ملک کی 30 دنوں کے دوران اربوں ٹیلی فون کالز کو ریکارڈ کیا گیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جن ممالک کی ٹیلی فون کالز ریکاڑد کی جاتی ہیں ان کے نام منظرعام پر نہیں لائےجاتے جبکہ این ایس اے کے سابق اہلکار ایڈورڈ اسنوڈن نے بھی اس پروگرام کے بارے میں معلومات دینے کا وعدہ کیا ہے۔


دوسری جانب امریکا میں شہری آزادی کے حقوق کے لیے کام کرنے والے گروپوں نے اس رپورٹ پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے جبکہ اس حوالے سے وائٹ ہاؤس کے ترجمان جے کارنی کا کہنا ہے کہ ہم کسی مخصوص رپورٹ یا الزام پر تبصرہ نہیں کرتے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں