حكومت طالبان سے مذاکرات اور خارجہ پاليسی پر پارلیمنٹ كو اعتماد ميں لے سید خورشيد شاہ

طالبان سے مذاكرات كے دوران ہونے والے دھماكوں سے سوالات جنم لے رہے ہيں، قائد حزب اختلاف


Online/ March 19, 2014
پيپلز پارٹی كا واضح مؤقف ہے كہ ملک ميں امن ہونا چاہئے چاہے وہ مذاكرات سے ہو يا كسی اور طريقے سے، سید خورشید شاہ فوٹو: فائل

قومی اسمبلی ميں قائد حزب اختلاف سيد خورشيد شاہ نے كہا ہے كہ قومی اسمبلی كے اجلاس كے دوران حكومت سے طالبان كے ساتھ مذاكرات اور شام سميت خارجہ پاليسی پر اعتماد ميں لينے كا مطالبہ كريں گے۔

پارليمنٹ ہاؤس ميں میڈیا نمائندوں سے بات كرتے ہوئے سيد خورشيد شاہ نے كہا كہ پيپلز پارٹی نے قومی اسمبلی كے اجلاس كے لئے اپنی حكمت عملی طے كرلی ہے جس ميں حكومت كے طالبان سے مذاكرات پر ہونے والی پيشرفت اور شام سمیت خارجہ پالیسی پر اعتماد میں لینے کا مطالبہ كيا جائے گا، حكومت بے شک ان كيمرہ اجلاس بلاكر بريفنگ دے، ہميں اس پر بھی كوئی اعتراض نہيں۔ انہوں نے كہا كہ طالبان سے مذاكرات كے دوران ہونے والے دھماكوں سے سوالات جنم لے رہے ہيں، پيپلز پارٹی كا واضح مؤقف ہے كہ ملک ميں امن ہونا چاہئے چاہے وہ مذاكرات سے ہو يا كسی اور طريقے سے اور سیاستدانوں کو مذاکرات کے حوالے سے منفی بیانات نہیں دینے چاہئے۔

خورشيد شاہ کا کہنا تھا کہ ڈالر آنے كو خوش آمديد كہتے ہيں ليكن عوام كو بھی اس كا فائدہ ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار تھانہ كچہری كے حوالے سے بيان پر وضاحت كريں، يہ بيان انہوں نے اپنی طرف سے تو نہيں ديا گيا ہوگا تو پھر انہوں نے اس طرح کا منفی بیان کیسے دیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں