ایوان فیلڈ ریفرنس میں سزاؤں کے خلاف مریم نواز کی اپیل پر نیب سے جواب طلب

عدالت نے نیب سے 21 ستمبر کو جواب طلب کرلیا

فوٹو فائل

اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سزاؤں کیخلاف مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی اپیلوں پر نیب سے اکیس ستمبر کو دلائل طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایون فیلڈ ریفرنس میں سزاؤں کیخلاف مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی اپیلوں پر سماعت ہوئی، جہاں مریم نواز کے وکیل امجد پرویز نے دلائل مکمل کر لیے۔

درخواست گزار کے وکیل کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے نیب سے 21 ستمبر کو دلائل طلب کر لیے۔

مریم نواز کے وکیل نے دلائل میں کہا فلیٹس کی قیمت کا تعین اور ذرائع آمدن بتائے بغیر بارثبوت منتقل نہیں ہوتا، ٹرسٹ ڈیڈ پر 2006 میں دستخط سے 1993کے جرم میں معاونت کیسے ہو گئی ؟ امجد پرویز ایڈووکیٹ نے کہا مریم نواز کو محض ایک ایکسپرٹ رابرٹ ریڈلےکی رائے پر سزا دی گئی۔


مزید پڑھیں: عمران خان اگر لاڈلہ نہ رہے تو اس سے نمٹنا تین دن کا کام ہے، مریم نواز

انہوں نے عدالت کو بتایا کہ ریڈلےنے جرح میں تسلیم کیا کہ وہ کمپیوٹر ایکسپرٹ نہیں اور اپریل 2005 میں کیلیبری فونٹ خود استعمال کر چکے ہیں۔

جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے پھر تو یہ کیس ختم ہی ہو گیا تاہم جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ ریڈلے اگر ایکسپرٹ نہیں تو پھر اس کے شواہد ہی ختم ہو جاتے ہیں۔

وکیل صفائی نے دلیل دی کہ نیب نے ایون فیلڈ فلیٹس کی قیمت کا آج تک تعین نہیں کیا کسی رپورٹ، ریفرنس، فرد جرم یا فیصلے میں ذرائع آمدن بھی نہیں بتائے گئے، اثاثے کی مالیت اور ذرائع آمدن کا ذکر کئے بغیر بار ثبوت منتقل نہیں ہوتا، یوں نواز شریف کے خلاف بنیادی کیس ہی نہیں بنتا، پھر اعانت جرم کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
Load Next Story