طالبان کے کسی مخصوص گروپ کے بجائے تمام گروپوں سے مذاکرات ہونے چاہیئں مولانا فضل الرحمان

حکومت میں شامل ہونا اور نکلنا بچوں کا کھیل نہیں اگر ہمارے کچھ تحفظات ہیں تو حکومت ان سے پوری طرح آگاہ ہے، فضل الرحمان


ویب ڈیسک March 19, 2014
آج مختلف ناموں سے تنظیمیں سامنے آرہی ہیں جو مذاکرات کو نہ ماننے کا اعلان کرتے ہوئے دہشت گردی کر رہی ہیں، فضل الرحمان فوٹو: ایکسپریس نیوز

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ امن مذاکرات طالبان کے صرف ایک گروپ سے نہیں بلکہ تمام گروپوں سے ہونے چاہیئں۔

ملتان میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم نے حکومت کو طالبان سے مذاکرات کے لئے ایک نظم بنانے کی تجویز دی تھی تاکہ تمام گروپ اس میں حصہ لیں، ایسا نہیں ہونا چاہئے کہ آپ ایک گروپ سے مذاکرات کریں اور دوسرے گروپ دہشت گردی کی کارروائیاں کرتے رہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج مختلف ناموں سے تنظیمیں سامنے آرہی ہیں جو مذاکرات کو نہ ماننے کا اعلان کرتے ہوئے ملک میں دہشت گردی کی کارروائیاں کر رہی ہیں تاہم ہم دعا گو ہیں کہ حکومت اور طالبان کے درمیان ہونے والے مذاکرات کامیاب ہوں۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہم نے صورتحال کو سنجیدگی سے حل کرنے کے لئے اقدامات کئے ہیں کیونکہ ہم پورے ملک میں امن دیکھنا چاہتے ہیں اور جب ملک میں امن ہوگا تب ہی حکومت معاشی ترقی کرسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری جماعت کا وفاقی حکومت سے کوئی اختلاف نہیں کیوں کہ حکومت ہمارے تحفظات اور مؤقف سے پوری طرح آگاہ ہے جنہیں جلد حل کرلیا جائے گا کیونکہ حکومت میں شامل ہونا اور نکلنا بچوں کا کھیل نہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں