انسانی اسمگلنگ کیس بھارتی ہائیکورٹ کا دلیر مہدی کی سزا کیخلاف حکم امتناع

دلیر مہدی اور ان کے بھائی پر 20 افراد کو بھاری رقم کے عوض غیر قانونی طور پر امریکا بھجوانے کا الزام تھا

پٹیالہ کی عدالت نے دلیر مہدی کو2 سال قید کی سزاسنائی تھی۔ فوٹو: فائل

معروف بھارتی گلوکار دلیر مہدی کو پنجاب اور ہریانہ کی عدالت نے بڑا ریلیف دے دیا۔

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق گلوکار دلیر مہدی کو پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے آج بڑا ریلیف دیتے ہوئے ان کی سزا کے خلاف اسٹے آرڈر (حکم امتناع) جاری کردیا ہے۔

یاد رہے کہ دلیر مہدی کے خلاف 2003 میں انسانی اسمگلنگ کے کیس کا اندراج ہوا تھا اور دہلی میں ان کے دفتر پر چھاپہ بھی مارا گیا تھا، جس پر پٹیالہ کی عدالت نے انہیں دو برس قید کی سزا سنائی تھی۔


دلیر مہدی اس سال کے اوائل میں دو سال قید کی سزا ملنے پر جولائی سے جیل میں تھے، 2018 میں گلوکار کو سزائے قید اور ایک ہزار روپے جرمانے کی سزا دی گئی تھی۔

جس پر انہوں نے اس فیصلے کے خلاف ایڈیشنل سیشن جج پٹیالہ کی عدالت میں اپیل کی لیکن عدالت نے اسے جولائی میں مسترد کرتے ہوئے انہیں جیل بھجوا دیا تھا۔

تاہم جس پر دلیر مہندی کے وکلا نے اس کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی اور اب پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے ان کی اپیل پر نظرِ ثانی کرتے ہوئے پٹیالہ کی عدالت کے فیصلے پر حکم امتناع جاری کر دیا ہے۔

واضح رہے دلیر مہدی اور ان کے بھائی شمشیر سنگھ پر 1998 اور 1999 میں 10 لوگوں کے دو گروپس کو بھاری رقم کے عوض غیر قانونی طور پر امریکا بھجوانے کا الزام تھا۔ 2003 میں بخشش سنگھ نامی شخص نے دونوں بھائیوں کے خلاف دھوکا دہی کا الزام لگا کر ایف آئی آر درج کرائی تھی۔
Load Next Story