ایران سے 50 ہزار افغان مہاجرین ملک بدر
ایران میں تارکین وطن کی مردم شماری کے بعد گزشتہ ماہ جبری ملک بدری کا عمل دوبارہ شروع ہو گیا ہے، سماجی کارکن
پناہ گزینوں اور وطن واپسی کی وزارت (ایم او آر آر) نے کہا ہے کہ گزشتہ ماہ 50 ہزار سے زائد افغان مہاجرین کو ایران سے ملک بدر کیا گیا ہے۔
وزارت کے حکام کے مطابق قائم مقام افغان وزیر اور ایرانی سفیر بہادر امینیان نے افغان مہاجرین کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
ایم او آر آر کے ایک اہلکار باسط انصاری نے بتایا کہ افغانستان سے پناہ گزینوں کے امور کے وزیر اس اجلاس میں موجود تھے، اور اس بات پر زور دیا گیا کہ پڑوسی ممالک، خاص طور پر ایران، افغانستان واپس آنے والے افغانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں مدد کرے۔
تارکین وطن کے حقوق کے لیے بعض حامی ایران میں افغان مہاجرین کی صورت حال خاص طور پر ان کی ملک بدری پر تشویش کا اظہار کرتے ہیں۔
ایران میں مہاجرین کے حقوق کی سرگرم کارکن آصفہ نے کہا کہ ایران میں غیر دستاویزی تارکین وطن کی مردم شماری کے منصوبے کی تکمیل کے ساتھ ہی جبری ملک بدری کا عمل دوبارہ شروع ہو گیا ہے، جس کی وجہ سے تارکین وطن کو بے شمار مشکلات کا سامنا ہے۔
کابل میں ایران کے سفیر بہادر امینیان نے کہا کہ روزانہ تقریباً 3 ہزار افغان غیر قانونی طور پر ایران میں داخل ہو رہے ہیں اور اتنی ہی تعداد ویزے اور قانونی دستاویزات کے ساتھ ایران کا سفر کر رہے ہیں۔