کراچی میں کشتی سے تین ماہی گیروں کی لاشیں ملیں
تینوں ماہی گیر لانچ کی ٹنکی کی صفائی کے دوران زہریلی گیس سے جاں بحق ہوئے
کورنگی چشمہ گوٹھ فشری گیٹ نمبر ایک کے قریب لانچ سے تین ماہی گیروں کی لاشیں ملی ہیں۔
تینوں ماہی گیر لانچ کےنچلےحصےمیں بنائی گئی ٹنکی کی صفائی کے دوران زہریلی گیس موجود ہونے کی وجہ سے مبینہ طورپردم گھٹنے کے باعث جاں بحق ہوئے، ایک ماہی گیر کو بے ہوشی کی حالت میں اسپتال منتقل کردیا گیا۔
جمعے اورہفتے کی درمیانی شب ابراہیم حیدری تھانے کے علاقے کورنگی چشمہ گوٹھ فشری گیٹ نمبر ایک کے قریب لانچ سے تین افراد کی لاشیں ملی ہیں ۔ تینوں افراد مبینہ طورپردم گھٹنے کے باعث جاں بحق ہوئے،جاں بحق ہونے والے افراد کی لاشیں چھیپا ایمبولینس کے ذریعے پہلے جناح اسپتال اورپھرسول اسپتال منتقل کی گئیں جہاں ابراہیم حیدری اور ڈاکس پولیس نے ضابطے کی کارروائی مکمل کی۔
جاں بحق ہونے والے افراد کی شناخت40 سالہ ظہیر ولد موسیٰ ،30 سالہ قادر ولد رمضان اور35 سالہ دیدارعلی ولد تاج محمد کے نام سے کی گئی ۔ تینوں افراد ماہی گیر تھے اورکورنگی چمشہ گوٹھ کے رہائشی اوران کا آبائی تعلق اندرون سندھ سے تھا ۔
لواحقین نے بتایا کہ گزشتہ ماہ تقریبا 20 ماہی گیرمچھلی کے شکار کےلیے ایک لانچ میں سوار ہو کرکھلے سمندر میں گئے تھے ،شکار کے دوران لانچ کےنچلےحصےمیں بنائی گئی ٹنکی کی صفائی کےلیے ایک ماہی گیرداخل ہوا تو وہاں زیریلی گیس موجود ہونے کی وجہ سے وہ بے ہوش گیا جسے بچانے کے لیے مزید3 ماہی گیر ٹنکی میں اترےاور تین ماہی گیر مبینہ طورپردم گھٹنے سے جاں بحق ہوگئے جبکہ ایک ماہی گیربے ہوش ہوگیا۔
بے ہوش ماہی گیرمنور شاہ کو کورنگی اسپتال منتقل کردیا گیا ۔ جاں بحق ماہی گیروں میں لانچ کا ناخدا بھی شامل ہے ۔ لانچ کےنچلےحصےمیں بنائی گئی ٹنکی میں مچھلی کاکچراموجودتھاجس سے زہریلی گیس بنی، دوسری جانب پولیس حکام کے مطابق واقعے کے حوالے سے مزید تفتیش کی جا رہی ہے ۔
تینوں ماہی گیر لانچ کےنچلےحصےمیں بنائی گئی ٹنکی کی صفائی کے دوران زہریلی گیس موجود ہونے کی وجہ سے مبینہ طورپردم گھٹنے کے باعث جاں بحق ہوئے، ایک ماہی گیر کو بے ہوشی کی حالت میں اسپتال منتقل کردیا گیا۔
جمعے اورہفتے کی درمیانی شب ابراہیم حیدری تھانے کے علاقے کورنگی چشمہ گوٹھ فشری گیٹ نمبر ایک کے قریب لانچ سے تین افراد کی لاشیں ملی ہیں ۔ تینوں افراد مبینہ طورپردم گھٹنے کے باعث جاں بحق ہوئے،جاں بحق ہونے والے افراد کی لاشیں چھیپا ایمبولینس کے ذریعے پہلے جناح اسپتال اورپھرسول اسپتال منتقل کی گئیں جہاں ابراہیم حیدری اور ڈاکس پولیس نے ضابطے کی کارروائی مکمل کی۔
جاں بحق ہونے والے افراد کی شناخت40 سالہ ظہیر ولد موسیٰ ،30 سالہ قادر ولد رمضان اور35 سالہ دیدارعلی ولد تاج محمد کے نام سے کی گئی ۔ تینوں افراد ماہی گیر تھے اورکورنگی چمشہ گوٹھ کے رہائشی اوران کا آبائی تعلق اندرون سندھ سے تھا ۔
لواحقین نے بتایا کہ گزشتہ ماہ تقریبا 20 ماہی گیرمچھلی کے شکار کےلیے ایک لانچ میں سوار ہو کرکھلے سمندر میں گئے تھے ،شکار کے دوران لانچ کےنچلےحصےمیں بنائی گئی ٹنکی کی صفائی کےلیے ایک ماہی گیرداخل ہوا تو وہاں زیریلی گیس موجود ہونے کی وجہ سے وہ بے ہوش گیا جسے بچانے کے لیے مزید3 ماہی گیر ٹنکی میں اترےاور تین ماہی گیر مبینہ طورپردم گھٹنے سے جاں بحق ہوگئے جبکہ ایک ماہی گیربے ہوش ہوگیا۔
بے ہوش ماہی گیرمنور شاہ کو کورنگی اسپتال منتقل کردیا گیا ۔ جاں بحق ماہی گیروں میں لانچ کا ناخدا بھی شامل ہے ۔ لانچ کےنچلےحصےمیں بنائی گئی ٹنکی میں مچھلی کاکچراموجودتھاجس سے زہریلی گیس بنی، دوسری جانب پولیس حکام کے مطابق واقعے کے حوالے سے مزید تفتیش کی جا رہی ہے ۔