میری نظر کپتانی پر نہیں بلکہ اپنے کھیل پر ہے شان مسعود
میں جب بھی قومی ٹیم سے ڈراپ ہوا اُس میں غلطی میری ہی تھی، جس نمبر پر موقع ملا پرفارم کروں گا، قومی کرکٹر
ٹی20 ورلڈکپ اور انگلینڈ کے خلاف ٹی20 سیریز کیلئے پاکستانی اسکواڈ میں شامل کیے جانے والے بلے باز شان مسعود نے کہا ہے کہ بابر اعظم اچھی کپتانی کررہے ہیں اور میری ٹیم کی قیادت پر کوئی نظر نہیں ہے بلکہ توجہ اپنے کھیل پر ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل اسٹیڈیم میں منعقدہ پریس کانفرنس میں کیا، شان مسعود نے کہا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کوچ مکی آرتھر نے انگلینڈ میں کاؤنٹی کرکٹ کے دوران میری بہت مدد کی، پی ایس ایل اور انگلش کاؤنٹی سے بہت اعتماد ملا، جب مجھے بیٹنگ کرنی ہوتی ہے تو زیادہ میچز کھیلنے میں مزہ آتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انگلینڈ وائٹ بال کی بہترین ٹیم ہے، میں نے انگلینڈ میں کاؤنٹی کھیلی ہے جس کی وجہ سے ان کی صلاحیتوں کا اندازہ ہے، ہوم سیریز میں انگلش ٹیم ہمیں چیلنج کرے گی، ورلڈکپ سے قبل انگلینڈ کے خلاف سیریز سے اچھی تیاری ہوگی۔ سترہ سال بعد انگلینڈ کی ٹیم کا پاکستان آنا خوش آئند ہے۔
مزید پڑھیں: انگلش اسکواڈ کو صدر مملکت کے برابر سیکیورٹی فراہم
انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے ساتھی کرکٹرز سے بہت کچھ سیکھا، سیکھنے کا عمل کبھی بھی نہیں رکتا، میرا اگلا ہدف ٹی 20 فارمیٹ کے اسٹینڈرڈ کو پانا ہے، ہر کرکٹر چاہتا ہے کہ وہ اپنے ملک کی نمائندگی کرے، جب آپ اتنے میچز کھیلتے ہیں تو آپ پر پریشر نہیں ہوتا کوشش ہوگی اپنی خامیاں دور کروں اور انہیں نہ دہراؤں۔
شان مسعود کا کہنا تھا کہ کبھی ٹیم میں اتنا مقابلہ ہوتا ہے کہ موقع نہیں مل پاتا، میں ہمیشہ اپنے آپ کو ہر نمبر پر کھیلنے کےلیے تیار رکھتا ہوں، زندگی میں ہمیشہ چیلنجز کو قبول کیا اور آئندہ بھی ایسا ہی کروں گا، میں جب بھی قومی ٹیم سے ڈراپ ہوا اُس میں غلطی میری ہی تھی، میچز کے ٹکٹوں کا بڑا پریشر ہوتا ہے،پی ایس ایل میں ٹکٹ نہ ملنے پر گھر والوں کو مایوس کیا تھا۔
مزید پڑھیں: بابراعظم ٹی20 میں اسٹرائیک ریٹ کیسے بڑھائیں، ہرشل گبز نے بتادیا
انہوں نے مزید کہا کہ پلیئر صرف محنت کر سکتاہے،میری نگاہ کپتانی نہیں کھیل پر ہے، بابر اعظم دنیا کے بہترین بیٹر ہیں، وہ اس وقت عمدگی سے پاکستان کی قیادت کر رہے ہیں، مجھے جو بھی ذمہ داری دی گئی اُسے ادا کرنے کی کوشش کروں گا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل اسٹیڈیم میں منعقدہ پریس کانفرنس میں کیا، شان مسعود نے کہا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کوچ مکی آرتھر نے انگلینڈ میں کاؤنٹی کرکٹ کے دوران میری بہت مدد کی، پی ایس ایل اور انگلش کاؤنٹی سے بہت اعتماد ملا، جب مجھے بیٹنگ کرنی ہوتی ہے تو زیادہ میچز کھیلنے میں مزہ آتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انگلینڈ وائٹ بال کی بہترین ٹیم ہے، میں نے انگلینڈ میں کاؤنٹی کھیلی ہے جس کی وجہ سے ان کی صلاحیتوں کا اندازہ ہے، ہوم سیریز میں انگلش ٹیم ہمیں چیلنج کرے گی، ورلڈکپ سے قبل انگلینڈ کے خلاف سیریز سے اچھی تیاری ہوگی۔ سترہ سال بعد انگلینڈ کی ٹیم کا پاکستان آنا خوش آئند ہے۔
مزید پڑھیں: انگلش اسکواڈ کو صدر مملکت کے برابر سیکیورٹی فراہم
انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے ساتھی کرکٹرز سے بہت کچھ سیکھا، سیکھنے کا عمل کبھی بھی نہیں رکتا، میرا اگلا ہدف ٹی 20 فارمیٹ کے اسٹینڈرڈ کو پانا ہے، ہر کرکٹر چاہتا ہے کہ وہ اپنے ملک کی نمائندگی کرے، جب آپ اتنے میچز کھیلتے ہیں تو آپ پر پریشر نہیں ہوتا کوشش ہوگی اپنی خامیاں دور کروں اور انہیں نہ دہراؤں۔
شان مسعود کا کہنا تھا کہ کبھی ٹیم میں اتنا مقابلہ ہوتا ہے کہ موقع نہیں مل پاتا، میں ہمیشہ اپنے آپ کو ہر نمبر پر کھیلنے کےلیے تیار رکھتا ہوں، زندگی میں ہمیشہ چیلنجز کو قبول کیا اور آئندہ بھی ایسا ہی کروں گا، میں جب بھی قومی ٹیم سے ڈراپ ہوا اُس میں غلطی میری ہی تھی، میچز کے ٹکٹوں کا بڑا پریشر ہوتا ہے،پی ایس ایل میں ٹکٹ نہ ملنے پر گھر والوں کو مایوس کیا تھا۔
مزید پڑھیں: بابراعظم ٹی20 میں اسٹرائیک ریٹ کیسے بڑھائیں، ہرشل گبز نے بتادیا
انہوں نے مزید کہا کہ پلیئر صرف محنت کر سکتاہے،میری نگاہ کپتانی نہیں کھیل پر ہے، بابر اعظم دنیا کے بہترین بیٹر ہیں، وہ اس وقت عمدگی سے پاکستان کی قیادت کر رہے ہیں، مجھے جو بھی ذمہ داری دی گئی اُسے ادا کرنے کی کوشش کروں گا۔