پنجاب میں لمپی اسکن پھیلنے کی وجہ سے لائیو اسٹاک کا کام بری طرح سے متاثر
پنجاب میں اب تک لمپی سکن کے 47 ہزار کے قریب کیس رپورٹ ہوئے جبکہ 3600 سے زائد جانوروں کی ہلاکت ہوئی ہے
لاہور(آصف محمود) مویشیوں میں لمپی سکن وبا اورجنوبی پنجاب میں سیلاب کی وجہ سے مویشی منڈیوں میں جانوروں کی خرید وفروخت میں نمایاں کمی آئی ہے بلکہ شہری گائے اوربچھڑے کا گوشت خریدنے سے بھی گریز کررہے ہیں جبکہ بیف کی قیمت دوگنا اضافے کے ساتھ 800 روپے کلو تک پہنچ گئی ہے۔
مویشیوں میں گلٹی دارجلدی بیماری لمپی سکن کی وجہ سے پنجاب کی مویشی منڈیوں میں جانوروں کی خرید وفروخت کا کام بری طرح متاثر ہوا ہے۔ خاص طور پر گائے اور بچھڑے پالنے والوں کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
پنجاب لائیوسٹاک کے اعدادوشمار کے مطابق اب تک لمپی سکن کے 47 ہزار کے قریب کیس رپورٹ ہوئے جبکہ 3600 سے زائد جانوروں کی ہلاکت ہوئی ہے۔ تاہم ماہرین کا خیال ہے کہ لمپی سکن سے مویشیوں کی حقیقی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہیں کیونکہ اکثرکسانوں نے لائیوسٹاک حکام سے رابطہ کیا اورنہ ہی اس حوالے سے کوئی رپورٹ کی گئی ہے۔
مویشی منڈی شاہ پورکانجراں کے صدر حاجی ذوالفقار نے ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے بتایا لمپی سکن کی وبا اب کنٹرول ہورہی ہے، ان کے کئی مویشی ہلاک ہوگئے تھے۔ اس وقت بھی جو گائے اوربچھڑا ڈیڑھ لاکھ روپے کا ہے اس کا کوئی 70 ہزاردینے کوتیارنہیں ہے، لاہورسمیت کئی شہروں میں اب لمپی سکن کی وبا کنٹرول میں ہے لیکن اس کے باوجود شہری اورآڑھتی گائے اور بچھڑا خریدنے کو تیار نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ گائے اوربچھڑے کا گوشت ایکسپورٹ کرتے ہیں اس میں بھی کمی آئی ہے۔ لمپی سکن کے علاوہ جنوبی پنجاب میں سیلاب کی وجہ سے بھی مویشیوں کی تعداد میں کمی آئی ہے، سیلاب سے ابتک دولاکھ پانچ ہزارسے زائد چھوٹے بڑے جانورہلاک ہوئے ہیں۔ پنجاب کی سب سے بڑی شاہ پورکانجراں منڈی میں صرف 20 سے 25 فیصد مویشی لائے جارہے ہیں۔
پنجاب کیٹل مارکیٹ مینجمنٹ اینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ترجمان شیخ محمد اسد کے مطابق عید کے دنوں میں منڈیوں میں مویشیوں کی آمدورفت بڑھنے سے لمپی سکن کی وبامیں پھیلاؤ آیا تھا تاہم اب یہاں منڈی میں ایساکوئی جانورنہیں ہے اورنہ ہی بیمارجانورلانے کی اجازت دی جاتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ منڈی میں جانوروں کی تعداد کم ہونے کی ایک بڑی وجہ جنوبی پنجاب میں آنیوالاسیلاب بھی ہے ۔ کیونکہ راستے بند ہونے اورٹرانسپورٹ کے کرائے بڑھنے کی وجہ سے وہاں سے مویشی فروخت کے لئے یہاں نہیں لائے جارہے ہیں۔ جیسے ہی راستے بحال ہوں گی منڈیوں کی رونقیں پھرسے بحال ہونا شروع ہوجائیں گی
لپمی سکن کی وجہ سے مارکیٹ میں گائے اوربچھڑے کی گوشت کی قلت جبکہ قیمتیں بڑھ گئی ہیں۔
بیف کا سرکاری ریٹ ساڑھے چارسوروپے تک ہے لیکن یہ گوشت اب 800 روپے کلوتک میں فروخت ہورہاہے۔ شہری گائے اوربچھڑے کا گوشت خریدنے سے گریزکررہے ہیں۔
پنجاب لائیوسٹاک کے ترجمان ڈاکٹرآصف رفیق کہتے ہیں لمپی سکن جانوروں کی جلدی بیماری ہے جس کا جانور کے دودھ اورگوشت پر کوئی اثر نہیں ہوتا ہے تاہم اس کے باوجود شہری گائے اوربچھڑے کا گوشت خریدنے سے گریزکررہے ہیں۔
ایک خاتون خریدارظل ہما نے بتایا ان کی فیملی کوپسند نہیں ہے کہ ایسے جانورکاگوشت استعمال کیا جائے جو کسی وبا کا شکار تھا، بے شک اس کا گوشت صحت مند ہے لیکن دل نہیں مانتا اسے کھانے کواس لئے گریزکررہے ہیں۔
قصائیوں کا کہنا ہے وہ گائے اوربچھڑے کی بجائے زیادہ ترکٹے اوربھینس کا گوشت فروخت کررہے ہیں یہ گوشت گائے اوربچھڑے کے گوشت کے مقابلے میں تھوڑاسستا ہے۔ قصابوں کاکہنا ہے وہ سلاٹرہاؤس سے صحت مند جانورکا گوشت لیکرآتے ہیں اس کے باوجود خریدارپسند نہیں کرتے ہیں۔ ان کے کاروبارپربہت برااثراپڑا ہے۔