ای جی ڈی سی ایل اوچ کمپریشن منصوبہ بے ضابطگیاں آڈٹ کے اعتراضات
85 ملین ڈالر کے میگا پراجیکٹ میں مسابقتی عمل اور پیپرا رولز نظرانداز، خزانے کو بھاری نقصان
او جی ڈی سی ایل کے اوچ کمپریشن منصوبے پر آڈٹ کے اعتراضات، 85 ملین ڈالر مالیت کے میگا منصوبے میں او جی ڈی سی ایل کی جانب سے مسابقتی عمل اور پیپرا رولز کی خلاف ورزی کر کے مبینہ طور پر قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کا انکشاف ہوا ہے۔
او جی ڈی سی ایل کے سابق افسر کی جانب سے لیک وٹس ایپ میسج نے نیا پنڈورا باکس کھول دیا،آڈٹ حکام کی جانب سے ٹینڈر منسوخ کرنے کی سفارش کر دی گئی،ترجمان او جی ڈی سی ایل کے مطابق خریداری کے عمل کو PPRA فریم ورک اور کمپنی کے پروکیورمنٹ مینول کے مطابق سختی سے انجام دیا گیا ہے۔ تکنیکی اور مالیاتی نقطہ نظر سے سب سے زیادہ فائدہ مند بولی کی بنیاد پر ٹھیکہ دیا جا رہا ہے۔
ایکسپریس کو دستیاب دستاویزات کے مطابق او جی ڈی سی ایل کے آڈٹ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے اربوں روپے مالیت کے اوچ کمپریشن منصوبے میں بے ضابطگیوں کی نشاہدہی کی ہے،آڈٹ حکام نے اپنے اعتراضات میں کہا ہے کہ اوچ کمپریشن منصوبہ مسابقتی عمل کو مدنظر نہیں رکھا گیا،مخصوص مینوفیکچرر کے لیے ٹینڈر تیار کیا گیا،نامکمل بولی کو تسلیم کر تے ہوئے پیپرا رولز کی صریحا خلاف ورزی کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق قائم مقام ایم ڈی او جی ڈی سی ایل سید خالد سراج سبحانی بارے کمپنی کے سابق جنرل مینجر عمران شوکت نے ایک وٹس ایپ میسج میں کہا کہ وہ عہدہ چھوڑنے سے قبل اوچ کمپریشن کا ٹینڈر لازمی ایوارڈ کریں گے،گزشتہ ہفتے حکومت نے نئے ایم ڈی او جی ڈی سی ایل زاہد میر کی تقرری کی باضابط منظوری دی ہے جس کے نوٹیفکیشن جاری ہونے تک قائم مقام ایم ڈی عہدہ سنبھال سکیں گے۔
آڈٹ ڈیپارٹمٹ کے ہیڈ حفیظ الرحمان نے شدید دبا کے باوجوداوچ کمپریشن منصوبے میں ہونے والی بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی ہے،اوچ کمپریشن منصوبے کے آلات خریدنے کی حکمت عملی درست نہیں، او جی ڈی سی ایل نے 85ملین ڈالرسے زائدمالیت کے منصوبے کو چینی کمپنی اور پاکستانی کمپنی کے کنسورشیم کو ایوارڈ کرنے کا منصوبہ بنایا گیاجس کے باعث مبینہ طور پر قومی خزانے کو 24ملین ڈالرز کا اضافی بوجھ پڑنا تھا،ٹینڈر میں دو کمپنیوں کے کنسورشیم نے حصہ لیا۔
آڈٹ حکام نے بتایا ہے کہ بولی میں شامل دونوں کمپنیوں کی جانب سے ایک جیسی تیاری سامنے آئی،ایک ناراض ملٹی نیشنل کمپنی کی جانب سے اوچ کمپریشن منصوبے کے ایوارڈ بارے شدید تحفظات کا اظہار بھی کیا گیا،اوچ کمپریشن منصوبہ بولی میں شامل صرف دو کمپنیوں میں سے ایک کو دے دیا گیا جن میں میسرز ہانگ کانگ ہالہواگلوبل ٹیکنالوجی لمیٹڈ اور میسرز پریسن ڈیسکون انٹرنیشنل (پرائیویٹ) لمیٹڈ ایس این جی پی ایل کے جوائنٹ وینچر شامل ہے۔
دوسری جانب ملٹی نیشنل وینڈر کی جانب سے شکایات بھی او جی ڈی سی ایل کو موصول ہوئی ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ شفاف طریقہ کار سے اوچ کمپریشن منصوبے کی لاگت میں 20سے 30فیصدکمی آ سکتی ہے۔
اس حوالے سے ترجمان او جی ڈی سی ایل احمد حیات لک نے بتایا کہ معیاری پریکٹس کے معاملے کے طور پر تمام خریداری کے معاملات جن میں50 ملین یا اس سے اوپر کی رقم پری آڈٹ کے لیے بھیجی گئی ہے اور فوری کیس میں کوئی رعایت نہیں کی گئی۔
انٹرنل آڈٹ فائل کا جائزہ لینے، وضاحتیں طلب کرنے اور تبصرے پیش کرنے کی ذمہ داری کے تحت ہے۔ اس کے بعد متعلقہ محکمہ اور سپلائی چین مینجمنٹ سوالات کا جواب دیتے ہیں یا ضرورت پڑنے پر اصلاحی کارروائی کرتے ہیں۔
سابق افسر عمران شوکت نے من گھڑت اور من گھڑت کہانی کو بنیاد بنا کر کچھ گمراہ کن تاثر دینے کی کوشش کی ہے،ایم ڈی او جی ڈی سی ایل نے عمران شوکت سے کبھی ملاقات نہیں کی اور نہ ہی ان سے کبھی براہ راست یا بالواسطہ رابطہ کیا ہے۔
او جی ڈی سی ایل کے سابق افسر کی جانب سے لیک وٹس ایپ میسج نے نیا پنڈورا باکس کھول دیا،آڈٹ حکام کی جانب سے ٹینڈر منسوخ کرنے کی سفارش کر دی گئی،ترجمان او جی ڈی سی ایل کے مطابق خریداری کے عمل کو PPRA فریم ورک اور کمپنی کے پروکیورمنٹ مینول کے مطابق سختی سے انجام دیا گیا ہے۔ تکنیکی اور مالیاتی نقطہ نظر سے سب سے زیادہ فائدہ مند بولی کی بنیاد پر ٹھیکہ دیا جا رہا ہے۔
ایکسپریس کو دستیاب دستاویزات کے مطابق او جی ڈی سی ایل کے آڈٹ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے اربوں روپے مالیت کے اوچ کمپریشن منصوبے میں بے ضابطگیوں کی نشاہدہی کی ہے،آڈٹ حکام نے اپنے اعتراضات میں کہا ہے کہ اوچ کمپریشن منصوبہ مسابقتی عمل کو مدنظر نہیں رکھا گیا،مخصوص مینوفیکچرر کے لیے ٹینڈر تیار کیا گیا،نامکمل بولی کو تسلیم کر تے ہوئے پیپرا رولز کی صریحا خلاف ورزی کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق قائم مقام ایم ڈی او جی ڈی سی ایل سید خالد سراج سبحانی بارے کمپنی کے سابق جنرل مینجر عمران شوکت نے ایک وٹس ایپ میسج میں کہا کہ وہ عہدہ چھوڑنے سے قبل اوچ کمپریشن کا ٹینڈر لازمی ایوارڈ کریں گے،گزشتہ ہفتے حکومت نے نئے ایم ڈی او جی ڈی سی ایل زاہد میر کی تقرری کی باضابط منظوری دی ہے جس کے نوٹیفکیشن جاری ہونے تک قائم مقام ایم ڈی عہدہ سنبھال سکیں گے۔
آڈٹ ڈیپارٹمٹ کے ہیڈ حفیظ الرحمان نے شدید دبا کے باوجوداوچ کمپریشن منصوبے میں ہونے والی بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی ہے،اوچ کمپریشن منصوبے کے آلات خریدنے کی حکمت عملی درست نہیں، او جی ڈی سی ایل نے 85ملین ڈالرسے زائدمالیت کے منصوبے کو چینی کمپنی اور پاکستانی کمپنی کے کنسورشیم کو ایوارڈ کرنے کا منصوبہ بنایا گیاجس کے باعث مبینہ طور پر قومی خزانے کو 24ملین ڈالرز کا اضافی بوجھ پڑنا تھا،ٹینڈر میں دو کمپنیوں کے کنسورشیم نے حصہ لیا۔
آڈٹ حکام نے بتایا ہے کہ بولی میں شامل دونوں کمپنیوں کی جانب سے ایک جیسی تیاری سامنے آئی،ایک ناراض ملٹی نیشنل کمپنی کی جانب سے اوچ کمپریشن منصوبے کے ایوارڈ بارے شدید تحفظات کا اظہار بھی کیا گیا،اوچ کمپریشن منصوبہ بولی میں شامل صرف دو کمپنیوں میں سے ایک کو دے دیا گیا جن میں میسرز ہانگ کانگ ہالہواگلوبل ٹیکنالوجی لمیٹڈ اور میسرز پریسن ڈیسکون انٹرنیشنل (پرائیویٹ) لمیٹڈ ایس این جی پی ایل کے جوائنٹ وینچر شامل ہے۔
دوسری جانب ملٹی نیشنل وینڈر کی جانب سے شکایات بھی او جی ڈی سی ایل کو موصول ہوئی ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ شفاف طریقہ کار سے اوچ کمپریشن منصوبے کی لاگت میں 20سے 30فیصدکمی آ سکتی ہے۔
اس حوالے سے ترجمان او جی ڈی سی ایل احمد حیات لک نے بتایا کہ معیاری پریکٹس کے معاملے کے طور پر تمام خریداری کے معاملات جن میں50 ملین یا اس سے اوپر کی رقم پری آڈٹ کے لیے بھیجی گئی ہے اور فوری کیس میں کوئی رعایت نہیں کی گئی۔
انٹرنل آڈٹ فائل کا جائزہ لینے، وضاحتیں طلب کرنے اور تبصرے پیش کرنے کی ذمہ داری کے تحت ہے۔ اس کے بعد متعلقہ محکمہ اور سپلائی چین مینجمنٹ سوالات کا جواب دیتے ہیں یا ضرورت پڑنے پر اصلاحی کارروائی کرتے ہیں۔
سابق افسر عمران شوکت نے من گھڑت اور من گھڑت کہانی کو بنیاد بنا کر کچھ گمراہ کن تاثر دینے کی کوشش کی ہے،ایم ڈی او جی ڈی سی ایل نے عمران شوکت سے کبھی ملاقات نہیں کی اور نہ ہی ان سے کبھی براہ راست یا بالواسطہ رابطہ کیا ہے۔